عدم اعتماد کے بعد میرا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ختم ہوگیا شیخ رشید

انتقام کی سیاست اپنے انجام کو پہنچےگی، جس سے سب لپیٹ میں آئیں گے

سیاسی نفرتیں ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہیں، شیخ رشید (فوٹو فائل)

کراچی:
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کے بعد اب میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں۔

لال حویلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک میں 13 حکمران پارٹیاں اور اکیلا عمران خان ہے ۔ اسٹیٹ بینک 7 ارب ڈالر پر آگیا، آٹا 100 روپے کلو ہوگیا۔ تمام طاقتیں ملک کو تباہی اور تصادم سے بچا لیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ دعا ہے یہ الیکشن پر جائیں،انتخابات میں جتنی تاخیر ہوگی، عمران خان کو فائدہ ہوگا۔حکمرانوں کو مفت مشورہ ہے، الیکشن میں تاخیر نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت سے ہمارے کمزور حلقے مزید مضبوط ہوگئے ہیں۔ تیرہ کی تیرہ پی ڈی ایم جماعتیں غرق ہو چکی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کل میرے علاقے میں 77 ڈکیتیاں ہوئیں، 7 کروڑ مزید غریب ہوگئے۔ کل فیصل آباد میں غربت کے ہاتھوں باپ نے دو بیٹیاِں قتل کر دیں۔میری تین بہنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، راولپنڈی میں بھی بھتہ پرچیاں ملنے لگی ہیں۔ شہباز گل کے ڈرائیور کی کمسن بچی اور بیوی کے ساتھ جو ظلم ہوا وہ قابل مذمت ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ کل ہم لال حویلی میں تاریخی جلسہ کریں گے۔ آتش بازی ہوگی۔عمران خان کی تقریر بھی سنائی جائے گی۔کے پی کے میں باڑ لگی ہے، طالبان کیسے آگئے؟یہ بڑا سوالیہ نشان ہے۔بلاول بھٹو کو دوروں سے فرصت نہیں۔ ابھی تک دفتر نہیں جارہا ۔ معیشت بچانے کے لیے آرمی چیف ممالک سے رابطے کرنے پر مجبور ہیں۔


سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اکتوبر نومبر تک انتخابات کے دعوے پر قائم ہوں۔ ادارے اور عدلیہ ہماری قوت ہیں، انہیں متنازع نہیں بنانا چاہیے۔ سیاست دان اپنے گندے کپڑے اوپن نہ دھوئیں۔ آرمی چیف کو برطانیہ میں سلامی پر فخر ہے۔ وہ پاکستان کو سلامی ملی۔ الیکشن کی ڈیٹ دیں تو تمام سیاست دانوں کو مل کر بیٹھنا چاہیے۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ میری وزارت داخلہ میں کسی کی نہ گرفتاری ہوئی ، نہ ہی کوئی مقدمہ درج ہوا ۔ مئی میں ایف سی نے نہیں، رینجرز نے بچوں اور خواتین پر تشدد کیا، اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ تمام سیاست دان جی ایچ کیو کے گیٹ 4 کی پیداوار ہیں۔ ووٹ کی عزت انہوں نے دو ٹکے میں بیچ دی۔ وزیروں کے پاس کوئی محکمہ نہیں ہے، 3 اور آنے والے ہیں ۔ اسٹیبلشمنٹ سے دوستی یا رابطوں سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد اب میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں۔ انہوں نے شعر بھی سنایا کہ:

غرور حسن انہیں غرور عشق ہمیں

وہ آ نہیں سکتے ہم جا نہیں سکتے

قبل ازیں جمعرات کی صبح شیخ رشید نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا تھا کہ سیاسی نفرتیں ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئی ہیں۔تنقید اورتضحیک دو مختلف چیزیں ہیں۔عدلیہ اوراداروں کو متنازع نہیں بنانا چاہیے۔ملک سیاسی تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انتقام کی سیاست اپنے انجام کو پہنچےگی، جس سے سب لپیٹ میں آئیں گے،اس سے بچیں۔

سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت اور مہنگائی ہے۔حکمرانوں نے اخراجات کم کرنے کے بجائے 62 وزرا لگائے جن میں 17 بےمحکمہ ہیں جب کہ اسٹیٹ بنک کے فارن ریزرو 7 ارب پر چلے گئے ہیں اور کمرشل بینکوں میں 4 ارب ڈالر کم ہوگئے ہیں جو کہ تشویش ناک ہے۔
Load Next Story