جدہ میں چھاپہ مار ٹیم پر خودکش حملے میں بمبار ہلاک پاکستانی سمیت 4 زخمی
سیکیورٹی فورسز گرفتاری کے لیے پہنچی تو انتہائی مطلوب ملزم نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا
کراچی:
سعودی عرب میں ایک خود کش بمبار نے دھماکا خیز مواد سے خود کو اُڑالیا جب کہ 4 افراد زخمی ہوگئے جن میں ایک پاکستانی بھی شامل ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیکیورٹی فورسز کو 2015 میں بم دھماکے میں انتہائی مطلوب ملزم عبد اللہ بن زائد الشہری نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتاری دینے کے بجائے خود کو دھماکے سے اُڑالیا۔
ملزم عبداللہ بن زائد الشہری نے خودکش بیلٹ باندھی ہوئی تھی جیسے ہی وہ سیکیورٹی اہلکاروں کے چنگل میں پھنسا اس نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا۔ دھماکے میں 4 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے ایک پاکستانی ہے۔
زخمیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں تاہم اسپتال انتظامیہ نے میڈیا کو بتایا کہ زخمیوں میں سیکیورٹی اہلکار اور راہگیر شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
سیکیورٹی فورس کے ترجمان نے سرکاری خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ عبداللہ الشہری سعودی سیکیورٹی حکام کو مطلوب 9 افراد کی فہرست میں شامل تھا۔ دیگر 8 کی تلاش جاری ہے۔
یہ واقعہ بدھ کی شب پیش آیا تاہم حساسیت اور دیگر ملزمان کے چوکنا ہوجانے کے خدشے کے پیش نظر سرکاری میڈیا نے تفصیلات آج بتائی ہیں۔
واضح رہے کہ عبد اللہ الشہری سعودی عرب میں 2015 میں مسجد میں خود کش حملے اور 2016 کے بم دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ رہا ہے اور تربیت یافتہ خودکش بمبار ہے۔
سعودی عرب میں ایک خود کش بمبار نے دھماکا خیز مواد سے خود کو اُڑالیا جب کہ 4 افراد زخمی ہوگئے جن میں ایک پاکستانی بھی شامل ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیکیورٹی فورسز کو 2015 میں بم دھماکے میں انتہائی مطلوب ملزم عبد اللہ بن زائد الشہری نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتاری دینے کے بجائے خود کو دھماکے سے اُڑالیا۔
ملزم عبداللہ بن زائد الشہری نے خودکش بیلٹ باندھی ہوئی تھی جیسے ہی وہ سیکیورٹی اہلکاروں کے چنگل میں پھنسا اس نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا۔ دھماکے میں 4 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے ایک پاکستانی ہے۔
زخمیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں تاہم اسپتال انتظامیہ نے میڈیا کو بتایا کہ زخمیوں میں سیکیورٹی اہلکار اور راہگیر شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
سیکیورٹی فورس کے ترجمان نے سرکاری خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ عبداللہ الشہری سعودی سیکیورٹی حکام کو مطلوب 9 افراد کی فہرست میں شامل تھا۔ دیگر 8 کی تلاش جاری ہے۔
یہ واقعہ بدھ کی شب پیش آیا تاہم حساسیت اور دیگر ملزمان کے چوکنا ہوجانے کے خدشے کے پیش نظر سرکاری میڈیا نے تفصیلات آج بتائی ہیں۔
واضح رہے کہ عبد اللہ الشہری سعودی عرب میں 2015 میں مسجد میں خود کش حملے اور 2016 کے بم دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ رہا ہے اور تربیت یافتہ خودکش بمبار ہے۔