مچھلی کی زبان کھا کر خود اس کی زبان بن جانے والا خوفناک کیڑا

اپنی جنس بدلنے والا کیڑا ایک طفیلیہ ہے جو نہایت غیرمعمولی انداز میں حملہ کرتا ہے

زبان خور کیڑا مچھلیوں کے منہ میں رہتے ہوئے اس کی زبان کاٹ ڈالتا ہے اور خود زبان کا حصہ بن جاتا ہے۔ فوٹو: فائل

فطرت حیرت انگیز طفیلیئوں (پیراسائٹ) سے بھری ہوئی ہے ان میں سے ایک زبان کھانے والا کیڑا بھی ہے جو مچھلیوں کے منہ میں جاکر ان کی زبان کاٹ ڈالتا ہے اور خود زبان کا حصہ بن جاتا ہے۔

اس کا حیاتیاتی نام سموتھاؤ ایگزگوا ہے جو مچھلیوں کی زبان سے چپک کرخون کی روانی روک دیتا ہے اور اسے گرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ یہ ابتدائی عمر سے ہی منہ میں جا بیٹھتا ہے اور بلوغت تک اپنی جنس بدلتا رہتا ہے۔




اپنی مضبوط ٹانگوں سے زبان پر چپکا رہتا ہے اور اس دوران مچھلی کی زبان کاٹ کر لہو چوس کر زندہ رہتا ہے۔ زبان گرانے کے بعد یہ خود کو مصنوعی زبان کےطور پر پیش کرتا ہے۔ زبان گر جانے سےمچھلی مرتی نہیں ہے اور منہ میں کیڑے کی مستقل موجودگی کے باوجود نمو پاتی رہتی ہے۔

زبان تراشنے کے بعد کیڑا زبان کی جڑ سے لہوچوس کر زندہ رہتا ہے اب خوفناک بات یہ ہے کہ یہ اگر کوائی مادہ مل جائے تو یہ اپنی نسل بھی بڑھانے لگتا ہے۔

زبان خور کیڑا ایکواڈور سے لے کر کیلیفورنیا تک عام پایا جاتا ہے اور بالخصوص اوقیانوس میں بھی ملتا ہے۔ اگرچہ یہ انسانوں کے لیے بالکل بےضرر ہے البتہ اگر اسے ستایا جائے تو ہاتھوں پر کاٹ سکتا ہے۔
Load Next Story