ایف بی آر 50 ارب روپے اضافی محصولات کا ہدف حاصل نہ کرسکا
صارفین کو مراعات جبکہ اشتہارات کی مد میں کروڑوں روپے بھی دیے گئے
وفاقی ادارہ برائے محصولات (ایف بی آر) بڑے خوردہ فروشوں (ریٹیلرز) کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور 50 ارب روپے کے اضافی محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے حالانکہ ادارے نے اس سلسلے میں لاکھوں روپے مختلف سہولیات اور انعامات کی مد میں دیے اور کروڑوں روپے اشتہار کی مد میں خرچ کیے گئے۔
ادارے کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران 12 ہزار پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس) مشینوں کو ایف بی آر کے نظام کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا اور تازہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک صرف 23 ہزار پی او ایس مشینوں کو ہی ایف بی آر کے نظآم کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے جو سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے ادارے کو دیے گئے ہدف سے کہیں کم ہے۔
گزشتہ حکومت نے عندیہ دیا تھا کہ وہ پانچ لاکھ کے قریب پوائنٹ آف سیلز مشینوں کو نظام سے منسلک کریں گے اور جس کے نتیجے میں ادارے کو 50 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول ہوگا۔ اس سلسلے میں گزشتہ حکومت نے ہر ماہ تقریبا ساڑھے پانچ کروڑ روپے کے انعامات کی مد میں رکھے تھے جو کمپیوٹر قرعہ اندازی کے ذریعے بہترین صارفین کو دیے جارہے تھے، تاہم اس کے باوجود اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 50 ار روپے کے ہدف کے مقابلے میں ان رٹیلرز سے محض 6 ارب 30 کروڑ روپے اضافی ٹیکس ہی وصول کیا جاسکا۔
دوسری جانب ایف بی آر کے ترجمان اسد طاہر جپا کا کہنا تھا کہ باوجود اس کے کہ ایف بی آر اضافی ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل نہیں کرسکا تاہم پی او ایس مشینوں کی تنصیب کا اقدام کامیاب رہا ہے کیونکہ اس اسکیم کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ ہم شہریوں اور ٹیکس دہندگان میں یہ آگاہی پیدا کریں کہ وہ خریداری کرتے وقت سیلز اور ٹیکس رسید کے حصول پر زور دیں۔
ادارے کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران 12 ہزار پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس) مشینوں کو ایف بی آر کے نظام کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا اور تازہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک صرف 23 ہزار پی او ایس مشینوں کو ہی ایف بی آر کے نظآم کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے جو سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے ادارے کو دیے گئے ہدف سے کہیں کم ہے۔
گزشتہ حکومت نے عندیہ دیا تھا کہ وہ پانچ لاکھ کے قریب پوائنٹ آف سیلز مشینوں کو نظام سے منسلک کریں گے اور جس کے نتیجے میں ادارے کو 50 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول ہوگا۔ اس سلسلے میں گزشتہ حکومت نے ہر ماہ تقریبا ساڑھے پانچ کروڑ روپے کے انعامات کی مد میں رکھے تھے جو کمپیوٹر قرعہ اندازی کے ذریعے بہترین صارفین کو دیے جارہے تھے، تاہم اس کے باوجود اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 50 ار روپے کے ہدف کے مقابلے میں ان رٹیلرز سے محض 6 ارب 30 کروڑ روپے اضافی ٹیکس ہی وصول کیا جاسکا۔
دوسری جانب ایف بی آر کے ترجمان اسد طاہر جپا کا کہنا تھا کہ باوجود اس کے کہ ایف بی آر اضافی ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل نہیں کرسکا تاہم پی او ایس مشینوں کی تنصیب کا اقدام کامیاب رہا ہے کیونکہ اس اسکیم کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ ہم شہریوں اور ٹیکس دہندگان میں یہ آگاہی پیدا کریں کہ وہ خریداری کرتے وقت سیلز اور ٹیکس رسید کے حصول پر زور دیں۔