202122 بجٹ خسارہ ریکارڈ 55کھرب روپے رہا
مالی سال 2021-22ء میں پاکستان نے 32کھرب روپے سود اد اکیا جو ہدف میں رکھے گئے بجٹ سے ایک کھرب 20ارب روپے زائد ہے
PARIS:
مالی سال 2021-22ء میں وفاقی بجٹ خسارہ ریکارڈ 55 کھرب ( 5.5 ٹریلین ) روپے رہا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق بجٹ خسارہ مقررہ ہدف سے 37 فیصد زائد رہا۔ گزشتہ مالی سال کے لیے بجٹ خسارے کا ہدف تقریباً 44کھرب روپے رکھا گیا تھا۔ گزشتہ مالی سال میں اپریل کے پہلے ہفتے تک پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تھی۔
پی ڈی ایم کی حکومت بننے کے بعد وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ سابقہ حکومت بھاری واجبات چھوڑ کر گئی ہے جن کی وجہ سے بجٹ خسارہ 56کھرب روپے سے بھی بڑھ سکتا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے تیل پر سبسڈی دی جس کی وجہ سے حکومتی وسائل محدود ہوتے چلے گئے اور اس قدم کی وجہ سے آئی ایم ایف کے قرضہ پروگرام میں بھی رکاوٹ آگئی تھی۔ معاشی حجم کے لحاظ سے وفاقی بجٹ خسارہ مجموعی ملکی پیداوار ( جی ڈی پی ) کا 8.2 فیصد رہا۔
گزشتہ مالی سال میں وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات 92 کھرب روپے رہے جو بجٹ میں مقررکردہ ہدف سے 7کھرب 30ارب روپے زائد ہے۔ گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں جاری اخراجات بھی ہدف سے 11 کھرب روپے بڑھ کر 86کھرب 70ارب روپے رہے۔
مالی سال 2021-22ء میں پاکستان نے 32کھرب روپے سود اد اکیا جو ہدف میں رکھے گئے بجٹ سے ایک کھرب 20ارب روپے زائد ہے۔
مالی سال 2021-22ء میں وفاقی بجٹ خسارہ ریکارڈ 55 کھرب ( 5.5 ٹریلین ) روپے رہا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق بجٹ خسارہ مقررہ ہدف سے 37 فیصد زائد رہا۔ گزشتہ مالی سال کے لیے بجٹ خسارے کا ہدف تقریباً 44کھرب روپے رکھا گیا تھا۔ گزشتہ مالی سال میں اپریل کے پہلے ہفتے تک پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تھی۔
پی ڈی ایم کی حکومت بننے کے بعد وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ سابقہ حکومت بھاری واجبات چھوڑ کر گئی ہے جن کی وجہ سے بجٹ خسارہ 56کھرب روپے سے بھی بڑھ سکتا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے تیل پر سبسڈی دی جس کی وجہ سے حکومتی وسائل محدود ہوتے چلے گئے اور اس قدم کی وجہ سے آئی ایم ایف کے قرضہ پروگرام میں بھی رکاوٹ آگئی تھی۔ معاشی حجم کے لحاظ سے وفاقی بجٹ خسارہ مجموعی ملکی پیداوار ( جی ڈی پی ) کا 8.2 فیصد رہا۔
گزشتہ مالی سال میں وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات 92 کھرب روپے رہے جو بجٹ میں مقررکردہ ہدف سے 7کھرب 30ارب روپے زائد ہے۔ گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں جاری اخراجات بھی ہدف سے 11 کھرب روپے بڑھ کر 86کھرب 70ارب روپے رہے۔
مالی سال 2021-22ء میں پاکستان نے 32کھرب روپے سود اد اکیا جو ہدف میں رکھے گئے بجٹ سے ایک کھرب 20ارب روپے زائد ہے۔