آئندہ 2 ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان شرح سود 10 فیصد برقرار
17 جنوری سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 6 فیصد اضافہ جبکہ مہنگائی کی شرح 7.9 فیصد رہی، مرکزی بینک
اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لئے مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ڈالر کی قدر میں کمی کے باوجود شرح سود 10 فیصد برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران مہنگائی میں کمی ہوئی اور مالی سال کی پہلی ششماہی میں مالیاتی خسارہ بھی قابو میں رہا جبکہ نجی شعبے کے قرض میں اضافہ ہوا۔ حکومتی اقدامات سے سٹے بازوں کی حوصلہ شکنی ہوئی، 7 مارچ 2014 کو مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کے 4.6 ارب ڈالرتک پہنچ گئے جو کہ جنوری 2014 میں 3.2 ارب ڈالر پر تھے،اس کے ساتھ ہی 17 جنوری سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 6 فیصد اضافہ ہوا۔
پریس ریلیز کے مطابق موجودہ صورتحال میں بیرون ملک ادائیگیوں میں توازن کے لئے مربوط اصلاحات ضروری ہیں، اس کے لئے ملک میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیل کی درآمد کو کم کرنے کی ضرورت ہے، گزشتہ 3 ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 7.9 فیصد رہی ہے اور رواں مالی سال کے دوران بھی اسے دہرے ہندسے میں داخل نہیں ہونے دیں گے،ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہ کرنے اور اسے 10 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران مہنگائی میں کمی ہوئی اور مالی سال کی پہلی ششماہی میں مالیاتی خسارہ بھی قابو میں رہا جبکہ نجی شعبے کے قرض میں اضافہ ہوا۔ حکومتی اقدامات سے سٹے بازوں کی حوصلہ شکنی ہوئی، 7 مارچ 2014 کو مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کے 4.6 ارب ڈالرتک پہنچ گئے جو کہ جنوری 2014 میں 3.2 ارب ڈالر پر تھے،اس کے ساتھ ہی 17 جنوری سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 6 فیصد اضافہ ہوا۔
پریس ریلیز کے مطابق موجودہ صورتحال میں بیرون ملک ادائیگیوں میں توازن کے لئے مربوط اصلاحات ضروری ہیں، اس کے لئے ملک میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیل کی درآمد کو کم کرنے کی ضرورت ہے، گزشتہ 3 ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 7.9 فیصد رہی ہے اور رواں مالی سال کے دوران بھی اسے دہرے ہندسے میں داخل نہیں ہونے دیں گے،ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہ کرنے اور اسے 10 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔