اسرائیلی فوج کا فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں پر دھاوا 7 دفاتر سیل کردیے

نابلس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا

بند کیے گئے دفاتر میں الحق نامی تنظیم کا دفتر بھی شامل ہے جس کے دروازے پر عبرانی زبان میں نوٹس لگا دیا گیا ہے(فوٹو بشکریہ بی بی سی)

اسرائیلی فوج نےچھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے فلسطین میں انسانی حقوق کی سات تنظیموں کے دفاتر کو بند کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فورس کی بھاری نفری نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئےنے انسانی حقوق کی سات تنظیموں کے دفاتر کو بند کردیا جبکہ نابلس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔

فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان کی شناخت 20 سالہ وسیم نصر خلیفہ کے نام سے ہوئی جو نابلس کے نواح میں واقع بالاٹا پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھتا تھا۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بند کیے گئے دفاتر میں الحق نامی تنظیم کا دفتر بھی شامل ہے جس کے بیرونی دروازے پر عبرانی زبان میں نوٹس لگا دیا گیا ہے کہ اسے سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر بند رکھا جائے گا۔

دہشتگرد صہیونی ریاست نے انسانی حقوق کی خدمات انجام دینے پر فلسطینی تنظیموں کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے اور ساتھ ہی دفاتر کا سازوسامان ضبط کر کے دروازے بھی ویلڈ کر دیئے ہیں۔

تاہم فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل کے ان الزامات کو بھونڈا قرار دے کر مسترد کردیاجبکہ یورپی ممالک نے بھی اسرائیل کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ نو یورپی ممالک نے کہا تھا کہ اسرائل کی جانب سے دہشتگرد قرار دینے والی تنظیموں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے کیوں کہ اسرائیل نےانہیں 'دہشت گرد' قرار دینے کے جواز اورشواہد پیش نہیں کیے ہیں۔
Load Next Story