بھارت کے بعد میانمار کا بھی روس سے سستے داموں پٹرول خریدنے کا فیصلہ
کم قیمت تیل کی خریداری کا معاہدہ گزشتہ ماہ میانمار کے فوجی حکمراں کے دورۂ روس میں طے پایا تھا
میانمار کے قابض فوجی حکمراں نے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر روس سے تیل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس طرح جنوبی ایشیائی ممالک میں میانمار بھارت کے بعد روس سے تیل خریدنے والا دوسرا ملک بن گیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق میانمار میں گزشتہ برس جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر قابض ہونے والے فوجی حکمراں کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی عالمی قیمتوں کے باعث روس سے سستے داموں تیل خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فوجی حکمراں کے ترجمان نے مزید کہا کہ روس سے ملنے والا پٹرول نہ صرف معیاری ہے بلکہ سستا بھی ہے۔ ہمارے ملک کو عالمی پابندیوں کی وجہ سے معاشی بحران کا سامنا ہے اس صورت حال کم قیمت تیل کی خریداری ضروری ہے۔
میانمار کے فوجی حکمراں من آنگ نے گزشتہ ماہ روس کا دورہ کیا تھا جس کے دوران تیل کی درآمد سے متعلق معاملات طے پائے تھے۔ اس کے علاوہ میانمار، چین اور روس کئ تعاون سے تیل کے کنوؤں کی تلاش کا کام بھی کرے گا۔
دوسری جانب یورپ کی جانب سے تیل نہ خریدنے پر پریشانی کے شکار روس نے تیل کی فروخت کے لیے نئے خریدار کے لیے کوشاں ہے۔ اس لیے میانمار سے تیل معاہدہ بغیر کسی دشواری کے طے پاگیا۔
خیال رہے کہ میانمار میں گزشتہ ہفتے پٹرول پمپس بند ہوگئے تھے اور ملک میں تیل کی قلت کا سامنا ہے تاہم روس سے تیل کی کھیپ سمتبر تک آنے کی توقع ہے جس سے ملک میں پٹرول کی کمی دور ہوجانے کا امکان ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق میانمار میں گزشتہ برس جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر قابض ہونے والے فوجی حکمراں کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی عالمی قیمتوں کے باعث روس سے سستے داموں تیل خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فوجی حکمراں کے ترجمان نے مزید کہا کہ روس سے ملنے والا پٹرول نہ صرف معیاری ہے بلکہ سستا بھی ہے۔ ہمارے ملک کو عالمی پابندیوں کی وجہ سے معاشی بحران کا سامنا ہے اس صورت حال کم قیمت تیل کی خریداری ضروری ہے۔
میانمار کے فوجی حکمراں من آنگ نے گزشتہ ماہ روس کا دورہ کیا تھا جس کے دوران تیل کی درآمد سے متعلق معاملات طے پائے تھے۔ اس کے علاوہ میانمار، چین اور روس کئ تعاون سے تیل کے کنوؤں کی تلاش کا کام بھی کرے گا۔
دوسری جانب یورپ کی جانب سے تیل نہ خریدنے پر پریشانی کے شکار روس نے تیل کی فروخت کے لیے نئے خریدار کے لیے کوشاں ہے۔ اس لیے میانمار سے تیل معاہدہ بغیر کسی دشواری کے طے پاگیا۔
خیال رہے کہ میانمار میں گزشتہ ہفتے پٹرول پمپس بند ہوگئے تھے اور ملک میں تیل کی قلت کا سامنا ہے تاہم روس سے تیل کی کھیپ سمتبر تک آنے کی توقع ہے جس سے ملک میں پٹرول کی کمی دور ہوجانے کا امکان ہے۔