روس کی یوکرین کے جوہری پلانٹ کے نزدیک گولوں کی بارش

روس کے تازہ حملے یوکرین 24 اگست کو یوم آزادی کی تقریبات کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہیں، صدر زیلنسکی

بمباری میں کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں، فوٹو: فائل

روس نے یوکرین کے یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کے قریب توپ خانے کے گولوں کی برسات کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کا 31 واں یوم آزادی 24 اگست کو منایا جائے جس دن یوکرین نے سویت یونین سے آزادی حاصل کی تھی۔ اس سال یوکرین پر جنگ مسلط ہے اور یوم آزادی سے محض دو دن قبل روس نے بمباری کردی۔

روسی میزائلوں اور گولوں نے یوکرین کے شہر اوڈیسا کے قریب اہداف کو نشانہ بنایا۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں جوہری پلانٹ ہونے کے علاوہ بحیرہ اسود کی بندرگاہ اور اناج برآمد کرنے کا ایک مرکز بھی ہے۔


روسی بمباری سے شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور کئی عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن گئیں۔ شہری محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے جب کہ دن بھر میزائلوں اور گولوں کی آواز سے شہر گونجتا رہا۔

گزشتہ شب ہی یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے ویڈیو خطاب میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یوم آزادی کے موقع پر روس جارحیت کا مظاہرہ کرے گا تاکہ یوم آزادی کی تقریبات کو سبوتاژ کیا جا سکے۔

ولودیمیر زیلنسکی نے روس کو خبردار کیا کہ زیر حراست یوکرینی فوجیوں کا ظالمانہ ٹرائل سے باز رہے۔ انھوں نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا کہ روس کو جنگی جرائم سے باز رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

 
Load Next Story