استاد کا ہوم ورک مکمل نہ کرنے والے طالبعلم پر بدترین تشدد
تشدد کے بعد میرے بیٹے کی زہنی کیفیت ٹھیک نہیں، متاثرہ طالب علم کے والد کا بیان
اسکیم 33 میں واقع اسکول کے استاد نے ہوم ورک مکمل نہ ہونے پر 9 ویں جماعت کے طالب علم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، محکمہ تعلیم سندھ نے استاد کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق طالب علم پر بہیمانہ تشدد کا واقعہ کراچی کے علاقے اسکیم 33 میں واقع سینٹ جیکب گرامر سیکنڈری اسکول میں پیش آیا، جہاں استاد حنان سومرو نے نویں جماعت کے 14 سالہ طالب علم سارنگ علی کو ہوم ورک مکمل نہ ہونے پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس حوالے سے گورنمنٹ آف سندھ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ، ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کو والدین کے ذریعے واٹس ایپ پر موصول ہونے والی جسمانی تشدد کی شکایت کی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔
محکمہ تعلیم سندھ نے طالبعلم سارنگ پر استاد حنان سومرو کی جانب سے بہیمانہ جسمانی تشدد کا نوٹس لیا اور معاملے کی تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم کی جس میں کمیٹی سینٹ جیکب اسکول کا ہنگامی دورہ کرے گی اور تمام معاملات کا جائزہ لیکر رپورٹ محکمہ تعلیم کو پیش کرے گی۔
اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کو طالبعلم سارنگ کے والد لیاقت علی نے بتایا کہ میرے بیٹے پر تشدد کی سچل تھانے میں ایف آئی آر جمع کروائی مگر کوئی خاطر خواہ تعاون نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کی تشدد کے بعد زہنی کیفیت خاص نہیں اس کی کلاس سامنے تزلیل کی اور استاد نے ہوم ورک مکمل نا ہونے کے باعث تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ اسکولز کی کمیٹی نے تعاون کرتے ہوئے کمیٹی قائم کی ہے جو اس معاملے کی مزید تحقیقات کرنے کے بعد فیصلہ کرے گی۔ کمیٹی میں ڈائریکٹر آف انسپکشن اینڈ رجسٹریشن گلاب رائے ، رفیع الدین دکھن، ممتاز حسین شامل تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق طالب علم پر بہیمانہ تشدد کا واقعہ کراچی کے علاقے اسکیم 33 میں واقع سینٹ جیکب گرامر سیکنڈری اسکول میں پیش آیا، جہاں استاد حنان سومرو نے نویں جماعت کے 14 سالہ طالب علم سارنگ علی کو ہوم ورک مکمل نہ ہونے پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس حوالے سے گورنمنٹ آف سندھ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ، ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کو والدین کے ذریعے واٹس ایپ پر موصول ہونے والی جسمانی تشدد کی شکایت کی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔
محکمہ تعلیم سندھ نے طالبعلم سارنگ پر استاد حنان سومرو کی جانب سے بہیمانہ جسمانی تشدد کا نوٹس لیا اور معاملے کی تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم کی جس میں کمیٹی سینٹ جیکب اسکول کا ہنگامی دورہ کرے گی اور تمام معاملات کا جائزہ لیکر رپورٹ محکمہ تعلیم کو پیش کرے گی۔
اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کو طالبعلم سارنگ کے والد لیاقت علی نے بتایا کہ میرے بیٹے پر تشدد کی سچل تھانے میں ایف آئی آر جمع کروائی مگر کوئی خاطر خواہ تعاون نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کی تشدد کے بعد زہنی کیفیت خاص نہیں اس کی کلاس سامنے تزلیل کی اور استاد نے ہوم ورک مکمل نا ہونے کے باعث تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ اسکولز کی کمیٹی نے تعاون کرتے ہوئے کمیٹی قائم کی ہے جو اس معاملے کی مزید تحقیقات کرنے کے بعد فیصلہ کرے گی۔ کمیٹی میں ڈائریکٹر آف انسپکشن اینڈ رجسٹریشن گلاب رائے ، رفیع الدین دکھن، ممتاز حسین شامل تھے۔