ریجنل ڈائریکٹرکالجزکی عدم تعیناتی سے دفتری امورمتاثر

ڈپٹی ڈائریکٹرکالجز نے سیکڑوں کالج اساتذہ کے خلاف ضابطہ تبادلے کردیے

ڈپٹی ڈائریکٹرکالجز نے سیکڑوں کالج اساتذہ کے خلاف ضابطہ تبادلے کردیے, فوٹو: فائل

کراچی میں ریجنل ڈائریکٹر کالجز کی عدم تعیناتی کے سبب سرکاری کالجوں کی کنٹرولنگ اتھارٹی ریجنل ڈائریکٹوریٹ میں انتظامی امورٹھپ ہوگئے

انتظامی سربراہ کے نہ ہونے کے سبب موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹرکالجز نے سیکڑوں کی تعداد میں کالج اساتذہ کیخلاف ضابطہ تبادلے کردیے ہیں جبکہ ڈائریکٹرجنرل کالجز سندھ پروفیسرناصرانصار نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹرکالجز عباس ٹیپوکو ان کے عہدے سے ہٹادیا اور انھیں چند روزقبل جاری کیے گئے احکامات کی روشنی میں محکمے میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔


جبکہ کراچی کے تمام سرکاری کالجوں کے پرنسپلزکوہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے انتظامی امورکے لیے ڈپٹی ڈائریکٹرکے عہدے سے ہٹائے گئے افسرسے رابطہ نہ کریں ،مزید براں ڈائریکٹوریٹ جنرل کالجز کی جانب سے کراچی کے سرکاری کالجوں سے خلاف ضابطہ تبادلے کیے گئے اساتذہ کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ ریجنل ڈائریکٹوریٹ کالجز میں ڈپٹی ڈائریکٹرکی اسامی گریڈ18کی ہے تاہم اس عہدے سے ہٹائے گئے ٹیچنگ کیڈرکے افسرکی جانب سے گریڈ19اور20گریڈ کے اساتذہ کے بھی ڈیٹیلمنٹ پرتبادلے کردیے گئے ہیں جس کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹرجنرل کالجز کی جانب سے فوری کارروائی کرتے ہوئے انھیں عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کراچی کے سرکاری کالجوں کوکنٹرول کرنے والے محکمہ تعلیم کے ذیلی ادارے ریجنل ڈائریکٹوریٹ کالجز میں گذشتہ 13روزسے اعلیٰ انتظامی عہدے پر کوئی افسرتعینات نہیں ہے،ریجنل ڈائریکٹرکراچی پروفیسر رانی غنی 31اگست کوریٹائرہوچکی ہیں جس کے بعد سے تاحال اس عہدے پر کسی افسرکی تقرری عمل میں نہیں آسکی ہے جس کے سبب کراچی کے سرکاری کالجوں کے انتظامی امورشدید متاثر ہورہے ہیں۔
Load Next Story