کراچی یونیورسٹی کے طالبعلم نے معاشی حالات سے دل برداشتہ ہوکر خودکشی کرلی
22 سالہ حسین ولد زوہیر روزگار نہ ہونے کے باعث پریشان تھا، خودکشی کی وجہ ذہنی دباؤ بتائی جاتی ہے، پولیس
شہر کے گنجان آباد علاقے پرانا لائٹ ہاؤس سینما لُنڈا بازار کے رہائشی اور نجی یونیورسٹی کے طالب علم نے معاشی بدحالی سے دل برداشتہ ہو کر گلے میں رسی کا پھندا لگا کر خودکشی کر لی ۔
پولیس کے مطابق رسالہ تھانے کی حدود اولڈ سٹی ایریا جوتوں والی گلی لائٹ ہاؤس تیسری منزل پر واقعے گھر سے نوجوان کی گلے میں رسی کا پھندا لگی لاش ملی، جس کی شناخت 22 سالہ حسین ولد زوہیر کے نام سے کی گئی ۔متوفی کا تعلق بوہری کمیونٹی سے تھا ۔
اطلاعات کے مطابق نوجوان 2 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور اقرا یونیورسٹی میں فیشن ڈیزانگ کا طالب علم تھا۔ اس کے علاوہ مختصر وقت کے لیے مختلف اشیا آن لائن ذرائع سے بھی فروخت کرتا تھا جب کہ متوفی کے والد رکشا چلانے کے علاوہ اپنی کمیونٹی میں کھانا بنانے کا کام بھی کرتے تھے ۔
ابتدائی معلومات کے مطابق متوفی حالیہ دنوں میں کام نہ ہونے سے معاشی بدحالی کا شکار تھا جب کہ خودکشی کی وجہ بھی ذہنی دباؤ بتائی جاتی ہے ۔ پولیس نے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی ہے۔
پولیس کے مطابق رسالہ تھانے کی حدود اولڈ سٹی ایریا جوتوں والی گلی لائٹ ہاؤس تیسری منزل پر واقعے گھر سے نوجوان کی گلے میں رسی کا پھندا لگی لاش ملی، جس کی شناخت 22 سالہ حسین ولد زوہیر کے نام سے کی گئی ۔متوفی کا تعلق بوہری کمیونٹی سے تھا ۔
اطلاعات کے مطابق نوجوان 2 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور اقرا یونیورسٹی میں فیشن ڈیزانگ کا طالب علم تھا۔ اس کے علاوہ مختصر وقت کے لیے مختلف اشیا آن لائن ذرائع سے بھی فروخت کرتا تھا جب کہ متوفی کے والد رکشا چلانے کے علاوہ اپنی کمیونٹی میں کھانا بنانے کا کام بھی کرتے تھے ۔
ابتدائی معلومات کے مطابق متوفی حالیہ دنوں میں کام نہ ہونے سے معاشی بدحالی کا شکار تھا جب کہ خودکشی کی وجہ بھی ذہنی دباؤ بتائی جاتی ہے ۔ پولیس نے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی ہے۔