عمران خان سمیت پی ٹی آئی کی پوری مرکزی قیادت کے خلاف مقدمہ درج
پی ٹی آئی قیادت پر ایمپلی فائر ایکٹس سمیت زیر دفعات 188، 186، 506، 341 اور 109 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے
وفاقی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت پوری مرکزی قیادت کے خلاف ایمپلی فائر ایکٹ سمیت دیگر دفعات لگا کر مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ آبپارہ کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد انوار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مورخہ 20اگست کو بسلسلہ لاءاینڈ آرڈر ڈیوٹی پر زیروپوائنٹ مقام پر موجود تھا، تقریباً ساڑھے 6 بجے شام ایک ریلی جس میں پی ٹی آئی کے سرگرم رکن مراد سعید، فیصل جاوید خان، شیخ رشید احمد، اسد عمر، راجہ خرم نواز، علی نواز اعوام، فیصل واوڈا، سجاد وسیم، صداقت عباسی، شبلی فراز، فواد چوہدری، سیف اللہ خان نیازی، شہریار آفریدی، فیاض الحسن چوہان، فردوس شمیم نقوی، اسد قیصر، ظہیر عباس کھوکھر، میجر غلام سرور سمیت دیگر درجنوں مرد وخواتین جو کہ راولپنڈی، بہارہ کہو اور اسلام آباد کے دیگر اطراف سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ایماء پر زیروپوائنٹ پل پر آکر جمع ہوگئے۔
شرکاء کی تعداد تقریباً 1000 اور 1200 کے لگ بھگ تھی، جنہوں نے پی ٹی آئی کے بینرز و جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور نعرہ بازی شروع کررہے تھے کہ شہباز گل کو رہا کرو۔
اس موقع پر انہوں نے سڑک کو بلاک کرکے عام لوگوں کو ڈرایا دھمکایا اور عام شہریوں کے آنے جانے پر پابندی لگا دی، جس سے عام لوگوں کے روز مرہ کاروبار میں کافی دشواری پیش آئی اور شرکائے ریلی نے لاؤڈ اسپیکر استعمال کرتے ہوئے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
اسلام آباد میں احتجاج و ریلی پر پابندی کے باوجود کوئی منتشر نہ ہوسکا، جس کے تحت آبپارہ پولیس نے ایمپلی فائر ایکٹس سمیت زیر دفعات 188، 186، 506، 341 اور 109 کے تحت مقدمہ نمبر 728/22 درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ آبپارہ کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد انوار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مورخہ 20اگست کو بسلسلہ لاءاینڈ آرڈر ڈیوٹی پر زیروپوائنٹ مقام پر موجود تھا، تقریباً ساڑھے 6 بجے شام ایک ریلی جس میں پی ٹی آئی کے سرگرم رکن مراد سعید، فیصل جاوید خان، شیخ رشید احمد، اسد عمر، راجہ خرم نواز، علی نواز اعوام، فیصل واوڈا، سجاد وسیم، صداقت عباسی، شبلی فراز، فواد چوہدری، سیف اللہ خان نیازی، شہریار آفریدی، فیاض الحسن چوہان، فردوس شمیم نقوی، اسد قیصر، ظہیر عباس کھوکھر، میجر غلام سرور سمیت دیگر درجنوں مرد وخواتین جو کہ راولپنڈی، بہارہ کہو اور اسلام آباد کے دیگر اطراف سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ایماء پر زیروپوائنٹ پل پر آکر جمع ہوگئے۔
شرکاء کی تعداد تقریباً 1000 اور 1200 کے لگ بھگ تھی، جنہوں نے پی ٹی آئی کے بینرز و جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور نعرہ بازی شروع کررہے تھے کہ شہباز گل کو رہا کرو۔
اس موقع پر انہوں نے سڑک کو بلاک کرکے عام لوگوں کو ڈرایا دھمکایا اور عام شہریوں کے آنے جانے پر پابندی لگا دی، جس سے عام لوگوں کے روز مرہ کاروبار میں کافی دشواری پیش آئی اور شرکائے ریلی نے لاؤڈ اسپیکر استعمال کرتے ہوئے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
اسلام آباد میں احتجاج و ریلی پر پابندی کے باوجود کوئی منتشر نہ ہوسکا، جس کے تحت آبپارہ پولیس نے ایمپلی فائر ایکٹس سمیت زیر دفعات 188، 186، 506، 341 اور 109 کے تحت مقدمہ نمبر 728/22 درج کرکے تفتیش شروع کردی۔