ایشیا کپ دھاک بٹھانے کا عزم گرین شرٹس گیئر بدلنے کیلیے تیار
ایمسٹرڈیم سے پہنچنے والے اسکواڈ کوپاکستان سے دبئی آکرآصف علی، حیدرعلی، افتخار احمد اور عثمان قادر نے بھی جوائن کرلیا
ایشیا کپ میں دھاک بٹھانے کے لیے پْرعزم گرین شرٹس گیئر بدلنے کو تیار ہیں جب کہ ایمسٹرڈیم سے اڑان بھرنے والے قومی اسکواڈ نے دبئی میں ڈیرے ڈال دیے۔
آئی سی سی ورلڈکپ سپر لیگ میں شامل 3ون ڈے میچز کیلیے نیدرلینڈز پہنچنے والی پاکستان ٹیم نے کلین سوئپ تو مکمل کرلیا مگر میزبان الیون نے آسانی سے ہتھیار نہیں ڈالے،پہلے میچ میں بیٹرز نے 300کے قریب رنز بنا دیے، دوسرے میں گرین شرٹس نے 7وکٹ سے فتح پائی،تیسرے میں مہمان ٹیم صرف 206تک محدود رہی اور بمشکل 9رنز سے کامیابی حاصل کی، اب اگلا چیلنج ایشیا کپ ہے۔
یواے ای میں شیڈول ایونٹ کا فارمیٹ ٹی ٹوئنٹی اور کنڈیشنز بہت مختلف ہوں گی، موسم گرم اور پچز اسپن کیلیے سازگار ہیں،البتہ اچھی لائن ولینتھ پر گیند کرنے والے پیسرز بھی وکٹیں اڑاسکتے ہیں،نئی مہم جوئی کیلیے پاکستانی اسکواڈ گذشتہ دنوں ایمسٹرڈیم سے دبئی پہنچا،صرف دورئہ نیدرلینڈز کیلیے منتخب ون ڈے پلیئرز زاہد محمود اور محمد حارث وطن واپس روانہ ہوگئے،امام الحق اور سلمان علی آغا جمعے کو انگلینڈ کیلیے اڑان بھریں گے۔
نیدرلینڈز میں ہی رکنے والے عبداللہ شفیق جمعے کو سیالکوٹ پہنچیں گے، دوسری جانب پاکستان سے روانہ ہونے والے آصف علی، حیدر علی، افتخار احمد اور عثمان قادر نے گذشتہ روز دبئی میں اسکواڈ کو جوائن کرلیا، انجرڈ شاہین شاہ آفریدی کی جگہ شامل کیے جانے والے محمد حسنین بدھ کو انگلینڈ سے دبئی پہنچیں گے،نیدرلینڈز اور پاکستان سے آنے والے کرکٹرز نے گذشتہ روز ہوٹل میں آرام کیا۔
گرین شرٹس آج سے مشقوں کا آغاز کریں گے،سہ پہر 4 سے شام 6 بجے تک آئی سی سی اکیڈمی میں ٹریننگ سیشن شیڈول کیا گیا ہے، اس دوران بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں بھرپور پریکٹس جاری رہے گی، ایشیا کپ کا 27اگست کو آغاز ہوگا،پاکستان کا پہلا میچ اگلے روز بھارت سے ہوگا، اس سے قبل ٹیم کو گیئر کی تبدیلی اور کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے 4روز میسر ہیں،شاہین شاہ آفریدی کی غیر موجودگی میں پیس بیٹری سمیت ٹیم کمبی نیشن کے حوالے سے اہم فیصلے کرنا ہوں گے۔
ایک انٹرویو میں سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ گذشتہ 2سال سے پاکستان ٹیم کی کارکردگی میں بہتری اور تسلسل آرہا ہے،گذشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کیخلاف فتح سے بھی گرین شرٹس کے اعتماد میں اضافہ ہوا،ٹیم کو بیشتر نوجوان کرکٹرز کی خدمات حاصل ہیں،مجھے صرف ناتجربہ کار مڈل آرڈر پر تشویش ہے،انھوں نے کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کا کردار سب سے اہم ہوگا۔
عام طور پر گرین شرٹس کے اعتماد کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ وہ بھارت کیخلاف کس مائنڈ سیٹ کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں،روایتی حریفوں کے میچ سے دونوں ٹیموں کی ایونٹ میں سمت کا تعین ہوگا،وسیم اکرم نے کہا کہ بھارت کے پاس ویراٹ کوہلی،روہت شرما، لوکیش راہول جیسے بیٹرز موجود مگر میرے فیورٹ سوریا کمار یادو ہیں،انھیں غیر معمولی اسٹروکس کھیلنے میں مہارت حاصل اور وہ ایک خطرناک کھلاڑی ہیں۔
سابق بھارتی کوچ روی شاستری نے کہا کہ بھارت اور پاکستان فیورٹ مگر یواے ای کی کنڈیشنز میں کسی ٹیم کو بھی کمزور خیال نہیں کیا جاسکتا، سری لنکا،بنگلہ دیش اور افغانستان نے بھی کئی اچھی ٹیموں کو شکست دی ہے،اس فارمیٹ میں بیشتر ٹیمیں بہادری سے کھیلتے ہوئے دوسروں کو حیران کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں،مقابلے کی فضا کے لحاظ سے میں اس بار ایشیا کپ کو سخت ترین ٹورنامنٹ قرار دوں گا۔
آئی سی سی ورلڈکپ سپر لیگ میں شامل 3ون ڈے میچز کیلیے نیدرلینڈز پہنچنے والی پاکستان ٹیم نے کلین سوئپ تو مکمل کرلیا مگر میزبان الیون نے آسانی سے ہتھیار نہیں ڈالے،پہلے میچ میں بیٹرز نے 300کے قریب رنز بنا دیے، دوسرے میں گرین شرٹس نے 7وکٹ سے فتح پائی،تیسرے میں مہمان ٹیم صرف 206تک محدود رہی اور بمشکل 9رنز سے کامیابی حاصل کی، اب اگلا چیلنج ایشیا کپ ہے۔
یواے ای میں شیڈول ایونٹ کا فارمیٹ ٹی ٹوئنٹی اور کنڈیشنز بہت مختلف ہوں گی، موسم گرم اور پچز اسپن کیلیے سازگار ہیں،البتہ اچھی لائن ولینتھ پر گیند کرنے والے پیسرز بھی وکٹیں اڑاسکتے ہیں،نئی مہم جوئی کیلیے پاکستانی اسکواڈ گذشتہ دنوں ایمسٹرڈیم سے دبئی پہنچا،صرف دورئہ نیدرلینڈز کیلیے منتخب ون ڈے پلیئرز زاہد محمود اور محمد حارث وطن واپس روانہ ہوگئے،امام الحق اور سلمان علی آغا جمعے کو انگلینڈ کیلیے اڑان بھریں گے۔
نیدرلینڈز میں ہی رکنے والے عبداللہ شفیق جمعے کو سیالکوٹ پہنچیں گے، دوسری جانب پاکستان سے روانہ ہونے والے آصف علی، حیدر علی، افتخار احمد اور عثمان قادر نے گذشتہ روز دبئی میں اسکواڈ کو جوائن کرلیا، انجرڈ شاہین شاہ آفریدی کی جگہ شامل کیے جانے والے محمد حسنین بدھ کو انگلینڈ سے دبئی پہنچیں گے،نیدرلینڈز اور پاکستان سے آنے والے کرکٹرز نے گذشتہ روز ہوٹل میں آرام کیا۔
گرین شرٹس آج سے مشقوں کا آغاز کریں گے،سہ پہر 4 سے شام 6 بجے تک آئی سی سی اکیڈمی میں ٹریننگ سیشن شیڈول کیا گیا ہے، اس دوران بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں بھرپور پریکٹس جاری رہے گی، ایشیا کپ کا 27اگست کو آغاز ہوگا،پاکستان کا پہلا میچ اگلے روز بھارت سے ہوگا، اس سے قبل ٹیم کو گیئر کی تبدیلی اور کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے 4روز میسر ہیں،شاہین شاہ آفریدی کی غیر موجودگی میں پیس بیٹری سمیت ٹیم کمبی نیشن کے حوالے سے اہم فیصلے کرنا ہوں گے۔
ایک انٹرویو میں سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ گذشتہ 2سال سے پاکستان ٹیم کی کارکردگی میں بہتری اور تسلسل آرہا ہے،گذشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کیخلاف فتح سے بھی گرین شرٹس کے اعتماد میں اضافہ ہوا،ٹیم کو بیشتر نوجوان کرکٹرز کی خدمات حاصل ہیں،مجھے صرف ناتجربہ کار مڈل آرڈر پر تشویش ہے،انھوں نے کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کا کردار سب سے اہم ہوگا۔
عام طور پر گرین شرٹس کے اعتماد کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ وہ بھارت کیخلاف کس مائنڈ سیٹ کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں،روایتی حریفوں کے میچ سے دونوں ٹیموں کی ایونٹ میں سمت کا تعین ہوگا،وسیم اکرم نے کہا کہ بھارت کے پاس ویراٹ کوہلی،روہت شرما، لوکیش راہول جیسے بیٹرز موجود مگر میرے فیورٹ سوریا کمار یادو ہیں،انھیں غیر معمولی اسٹروکس کھیلنے میں مہارت حاصل اور وہ ایک خطرناک کھلاڑی ہیں۔
سابق بھارتی کوچ روی شاستری نے کہا کہ بھارت اور پاکستان فیورٹ مگر یواے ای کی کنڈیشنز میں کسی ٹیم کو بھی کمزور خیال نہیں کیا جاسکتا، سری لنکا،بنگلہ دیش اور افغانستان نے بھی کئی اچھی ٹیموں کو شکست دی ہے،اس فارمیٹ میں بیشتر ٹیمیں بہادری سے کھیلتے ہوئے دوسروں کو حیران کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں،مقابلے کی فضا کے لحاظ سے میں اس بار ایشیا کپ کو سخت ترین ٹورنامنٹ قرار دوں گا۔