طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 30 لاکھ افراد متاثر 830 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی
سات لاکھ 7 ہزار مویشی، 2 ہزار 886 کلومیٹر شاہرائیں، 129 پل طوفانی بارش اور سیلاب کی نظر ہوگئے
ملک بھر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے نظام زندگی منجمد کردیا، سیلاب کے باعث 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے جب کہ 313 بچوں سمیت ساڑھے آٹھ سو کے قریب افراد لقمہ اجل بنے اور 1300 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیلاب اور طوفانی بارشوں نے ملک بھر میں تباہی مچادی، طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر، 4 لاکھ 13 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا، 20 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ، 313 بچوں سمیت 830 افراد جاں بحق، ایک ہزار 348 افراد زخمی ہوئے، 7 لاکھ 7 ہزار مویشی، 2 ہزار 886 کلومیٹر شاہرائیں، 129 پل طوفانی بارش اور سیلاب کی نظر ہوگئے۔
این ڈی ایم اے نے طوفانی بارشوں اور جانی و مالی نقصان سے متعلق رپورٹ جاری کردی، جاری رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلاب کے سبب 30 لاکھ سے افراد متاثر، 4 لاکھ 13 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا، سیلاب کے باعث ملک بھر میں 116 اضلاع متاثر ہوئے، 129 پلوں، 2 ہزار 886 شاہراہیں سیلابی پانی کی نذر ہوگئیں۔
رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مجموعی طور پر 830 افراد جاں بحق، ایک ہزار 348 افراد زخمی ہوئے، جاں بحق افراد میں 313 بچے، 337 مرد جب کہ 180 خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارشوں کے باعث سندھ میں 239 افراد جاں بحق اور 701 زخمی ہوئے، بلوچستان میں 225 افراد جاں بحق اور 95 زخمی ، خیبرپختونخوا میں 168 افراد جاں بحق اور 228 زخمی، پنجاب میں 151 افراد جاں بحق اور 300 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ طوفانی بارشوں کے سبب مجموعی طور پر 313 بچے جاں بحق ہوئے سندھ میں 120، خیبرپختونخوا 86، بلوچستان 65 اور پنجاب میں 39 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طوفانی بارشوں کے سبب سندھ میں 19 لاکھ 14 ہزار، پنجاب 6 لاکھ 74 ہزار افراد متاثر ہوئے، بلوچستان میں 3 لاکھ 60 ہزار، خیبرپختونخوا میں 50 ہزار افراد متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق تباہ کن بارشوں سے سندھ میں 3 لاکھ 32 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا، پنجاب میں 38 ہزار 887، بلوچستان 26 ہزار 567، کے پی کے 14 ہزار گھر متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلاب سے مجموعی طور پر 116 اضلاع متاثر ہوئے، طوفان بارشوں اور سیلاب سے خیبر پختونخوا کے 33، سندھ کے17، بلوچستان کے34، پنجاب کے 16 آزاد جموں کشمیر کے 10 جب کہ گلگت بلتستان نے 6 اضلاع شدید متاثر ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں نے 30 سال کا ریکارڈ توڑ دیئے اور گزشتہ 30 سال کے دوران 128 ملی میٹر بارش کے برعکس رواں مون سون سیزن میں 340 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئیں اور مجمومی طون پر 166 فیصد اضافی بارشیں ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق سندھ میں حالیہ من سون سیزن میں 396 فیصد، بلوچستان میں 370 فیصد ، گلگت بلتستان میں 91، پنجاب میں87 خیبرپختونخوا میں27 فیصد اضافی بارشیں ہوئی جبکہ آزاد جموں کشمیر میں حالیہ مون سون کے دوران کم بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیلاب اور طوفانی بارشوں نے ملک بھر میں تباہی مچادی، طوفانی بارشوں اور سیلاب سے 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر، 4 لاکھ 13 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا، 20 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ، 313 بچوں سمیت 830 افراد جاں بحق، ایک ہزار 348 افراد زخمی ہوئے، 7 لاکھ 7 ہزار مویشی، 2 ہزار 886 کلومیٹر شاہرائیں، 129 پل طوفانی بارش اور سیلاب کی نظر ہوگئے۔
این ڈی ایم اے نے طوفانی بارشوں اور جانی و مالی نقصان سے متعلق رپورٹ جاری کردی، جاری رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلاب کے سبب 30 لاکھ سے افراد متاثر، 4 لاکھ 13 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا، سیلاب کے باعث ملک بھر میں 116 اضلاع متاثر ہوئے، 129 پلوں، 2 ہزار 886 شاہراہیں سیلابی پانی کی نذر ہوگئیں۔
رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مجموعی طور پر 830 افراد جاں بحق، ایک ہزار 348 افراد زخمی ہوئے، جاں بحق افراد میں 313 بچے، 337 مرد جب کہ 180 خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارشوں کے باعث سندھ میں 239 افراد جاں بحق اور 701 زخمی ہوئے، بلوچستان میں 225 افراد جاں بحق اور 95 زخمی ، خیبرپختونخوا میں 168 افراد جاں بحق اور 228 زخمی، پنجاب میں 151 افراد جاں بحق اور 300 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ طوفانی بارشوں کے سبب مجموعی طور پر 313 بچے جاں بحق ہوئے سندھ میں 120، خیبرپختونخوا 86، بلوچستان 65 اور پنجاب میں 39 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طوفانی بارشوں کے سبب سندھ میں 19 لاکھ 14 ہزار، پنجاب 6 لاکھ 74 ہزار افراد متاثر ہوئے، بلوچستان میں 3 لاکھ 60 ہزار، خیبرپختونخوا میں 50 ہزار افراد متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق تباہ کن بارشوں سے سندھ میں 3 لاکھ 32 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا، پنجاب میں 38 ہزار 887، بلوچستان 26 ہزار 567، کے پی کے 14 ہزار گھر متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں اور سیلاب سے مجموعی طور پر 116 اضلاع متاثر ہوئے، طوفان بارشوں اور سیلاب سے خیبر پختونخوا کے 33، سندھ کے17، بلوچستان کے34، پنجاب کے 16 آزاد جموں کشمیر کے 10 جب کہ گلگت بلتستان نے 6 اضلاع شدید متاثر ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں نے 30 سال کا ریکارڈ توڑ دیئے اور گزشتہ 30 سال کے دوران 128 ملی میٹر بارش کے برعکس رواں مون سون سیزن میں 340 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئیں اور مجمومی طون پر 166 فیصد اضافی بارشیں ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق سندھ میں حالیہ من سون سیزن میں 396 فیصد، بلوچستان میں 370 فیصد ، گلگت بلتستان میں 91، پنجاب میں87 خیبرپختونخوا میں27 فیصد اضافی بارشیں ہوئی جبکہ آزاد جموں کشمیر میں حالیہ مون سون کے دوران کم بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔