قومی اسمبلی آتشزدگی کے واقعات اور اسلام مخالف امریکی فلم کیخلاف قراردادیں منظور

عدالتی کمیشن قائم کرکے وجوہ اورذمے داروںکا تعین کریں، قراردادکا متن، قانون سازی کی جائے، ارکان کا مطالبہ

انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس، سندھ اورپنجاب کی صوبائی حکومتیںعدالتی کمیشن قائم کرکے وجوہ اورذمے داروںکا تعین کریں، قراردادکا متن، قانون سازی کی جائے، ارکان کا مطالبہ. فوٹو اے ایف پی

قومی اسمبلی نے جمعرات کو کراچی اور لاہور میں آتشزدگی کے واقعات کو قومی سانحہ قرار دینے اور امریکا میں توہین آمیز وڈیو کلپس چلانے کے خلاف مذمت کی قراردادیں منظور کرلیں۔

دونوں قراردادیں وزیر قانون فاروق نائیک نے پیش کیں۔ کراچی اور لاہور میں آتشزدگی کے واقعات کیخلاف قرار داد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے قومی سانحہ قرار دیتا ہے، سندھ اور پنجاب کی حکومتیں وجوہ اور ذمے داروں کا تعین کرنے کیلیے عدالتی کمیشن قائم کریں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ کارکنوں کے تحفظ میں غفلت کس نے برتی اور کاروباری عمارات کے ڈیزائن کی منظوری کس نے دی، یہ کمیشن آئندہ ایسے سانحات سے بچنے کیلیے قانون سازی بھی تجویز کرے، اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ کراچی کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔


قبل ازیں وقفہ سوالات اور معمول کی کارروائی معطل کرکے کراچی اور لاہور میں آتشزدگی کے واقعات پر بحث کی گئی، (ن) لیگ کے برجیس طاہر نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ایسے افسوسناک واقعات کی روک تھام کیلیے ضروری قانون سازی کی جائے، سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دیا جائے، ایم کیو ایم کے سید آصف حسنین نے کہا کہ غفلت کے ذمے داروں کا تعین کیا جائے، حکومت سانحہ کراچی پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کرے، وفاقی وزیر سردار بہادر سیہڑ نے ایسے معاملات کی نگرانی کا کام بلدیاتی اداروں کو سونپنے کیلیے فوری طورپر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔

(ن)لیگ کے پرویز ملک نے کہا کہ کاروباری مراکز ، صنعتوں میں سوشل ویلفیئر، ماحولیات اور فیکٹریوں میں وائرنگ کی انسپکشن کیلیے کمیشن تشکیل دیا جائے، پیپلز پارٹی کی رکن ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ سیفٹی اور سیکیورٹی کے قوانین پر نظرثانی کی جائے، توہین آمیز ویڈیو کلپس چلانے کیخلاف قرار داد مذمت میںکہا گیا کہ اس اقدام سے پاکستان اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ، یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ ایسے نفرت انگیز واقعات کا سدباب کرنے کیلیے موثر اقدامات اٹھانے چاہئیں، قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ قرارداد مذمت دفتر خارجہ کے ذریعے متعلقہ اداروں کو بھجوائی جائیگی، قبل ازیں بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر اکرم مسیح گل نے کہا کہ پاکستان کی اقلیتیں اور مسیحی برادری توہین آمیز فلم کی مذمت کرتی ہے۔ قبل ازیں وقفہ سوالات کے دوران وزراء کی عدم موجودگی پر (ن) لیگی ارکان نے شدید احتجاج کیا ، اقلیتی رکن کشن چند پروانی ایوان سے واک آئوٹ کرگئے، ایم کیوایم کے ارکان سانحہ کراچی پر سیاہ پٹیاں باندھ کراجلاس میں شریک ہوئے، سندھ میں بلدیاتی آرڈیننس کے اجرا پر اے این پی نے اپنا بائیکاٹ جاری رکھتے ہوئے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

Recommended Stories

Load Next Story