پیپلزپارٹی کی متحدہ کو باضابطہ طور پر حکومت میں شمولیت کی دعوت
حکومت سازی اور دیگر امور طے کرنے کیلیے دونوں جماعتوں کے 4,4 ارکان پر مشتمل کمیٹی بنے گی۔
پیپلزپارٹی نے متحدہ قومی موومنٹ کو باضابطہ طور پر سندھ حکومت میں شمولیت کے لیے دعوت دے دی ہے،حکومت سازی اور دیگر امور کو طے کرنے کیلیے دونوں جماعتوں کے 4,4 ارکان پر مشتمل 8رکنی کمیٹی قائم کی جائے گی ،جو اس حوالے سے تمام امور کو طے کرے گی۔
انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت کے درمیان پس پردہ رابطوں میں انتہائی اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،ہفتے کو دبئی میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت، عادل صدیقی اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے پہلے سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک سے تفصیلی ملاقات کی ،اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ ،حکومت سازی اور دیگر امور پر تفصیلی مشاورت ہوئی، بعد ازاں دبئی میں ایم کیو ایم کے وفد کی پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے تفصیلی بات چیت ہوئی ،جس میں ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کے لیے دعوت دی گئی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں سندھ میں بلدیاتی نظام ،ایم کیو ایم سندھ حکومت میں شمولیت اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایم کیو ایم کے وفد نے کراچی آپریشن کے حوالے سے آصف علی زرداری کو اپنے بعض تحفظات سے آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر نے واضح کیا کہ دونوں جماعتیں مفاہمتی پالیسی کے تحت اگر ایک ساتھ کام کریں گی تو نہ صرف عوام کے مسائل حل ہوں گے بلکہ ملک بھی ترقی کرے گا،ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں 8رکنی کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق ہوا ،جو چند دن میں قائم کردی جائے گی اور اس میں دونوں جماعتوں کے چار چار رہنما شامل ہوں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ گورنر سند ھ ڈاکٹر عشرت العباد خان وطن واپسی کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کریں گے ،جس کے بعد دونوں جماعتوں پر مشتمل دونوں جماعتوں کے رہنماؤں پر مشتمل کمیٹیاں آئندہ ہفتہ ایک دوسرے سے باضابطہ ملاقات کریں گی اور سندھ حکومت میں ایم کیو ایم کے شمولیت کے حوالے سے طریقہ کار کو طے کیا جائے گا اور باہمی مشاورت سے تمام امور کو طے کیا جائے گا ،ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت کے درمیان سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے بات چیت جاری ہے تاہم حتمی فیصلہ الطاف حسین کریں گے ۔
انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت کے درمیان پس پردہ رابطوں میں انتہائی اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،ہفتے کو دبئی میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت، عادل صدیقی اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے پہلے سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک سے تفصیلی ملاقات کی ،اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ ،حکومت سازی اور دیگر امور پر تفصیلی مشاورت ہوئی، بعد ازاں دبئی میں ایم کیو ایم کے وفد کی پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے تفصیلی بات چیت ہوئی ،جس میں ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کے لیے دعوت دی گئی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں سندھ میں بلدیاتی نظام ،ایم کیو ایم سندھ حکومت میں شمولیت اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایم کیو ایم کے وفد نے کراچی آپریشن کے حوالے سے آصف علی زرداری کو اپنے بعض تحفظات سے آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر نے واضح کیا کہ دونوں جماعتیں مفاہمتی پالیسی کے تحت اگر ایک ساتھ کام کریں گی تو نہ صرف عوام کے مسائل حل ہوں گے بلکہ ملک بھی ترقی کرے گا،ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں 8رکنی کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق ہوا ،جو چند دن میں قائم کردی جائے گی اور اس میں دونوں جماعتوں کے چار چار رہنما شامل ہوں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ گورنر سند ھ ڈاکٹر عشرت العباد خان وطن واپسی کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کریں گے ،جس کے بعد دونوں جماعتوں پر مشتمل دونوں جماعتوں کے رہنماؤں پر مشتمل کمیٹیاں آئندہ ہفتہ ایک دوسرے سے باضابطہ ملاقات کریں گی اور سندھ حکومت میں ایم کیو ایم کے شمولیت کے حوالے سے طریقہ کار کو طے کیا جائے گا اور باہمی مشاورت سے تمام امور کو طے کیا جائے گا ،ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت کے درمیان سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے بات چیت جاری ہے تاہم حتمی فیصلہ الطاف حسین کریں گے ۔