مقبوضہ کشمیرکے جووینائل جسٹس بورڈ کا دوپاکستانی بچوں کی رہائی کا حکم
دونوں بچے غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کرگئے تھے
مقبوضہ کشمیر کے جووینائل جسٹس بورڈ نے 14 سالہ اصمد علی سمیت دوپاکستانی بچوں کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔
دونوں بچے غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کرگئے تھے اور اب مقبوضہ کشمیرکے ضلع پونچھ کے جووینائل سنٹر میں قید ہیں۔
جسٹس بورڈ نے کہا ہے اصمد علی اور خیام مقصود نے غیرقانونی طریقے سے بارڈر کراس کرکے جرم کیا ہے تاہم نابالغ ہونے کی وجہ سے دونوں بچوں کو رہا کیا جائے۔دونوں بچوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ بورڈ میں بیان حلفی جمع کروائیں کہ دوبارہ ایسی غلطی نہیں کریں گے ۔ بورڈ نے بھارتی حکام کو حکم دیا کہ ان بچوں کو قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے واپس بھیج دیاجائے۔
14 سالہ اصمد علی راولا کوٹ آزادکشمیرکا رہائشی ہے جو گزشتہ برس 28 نومبر کو اپنے پالتوکبوتروں کوپکڑنے کی کوشش میں لائن آف کنٹرول عبورکر گیا تھا۔ اصمد علی کے خاندان نے پاکستان اوربھارت کے وزرائےاعظم سے بچے کی رہائی اورواپسی کی اپیل کی تھی۔
بھارتی حکومت نے رواں سال مارچ میں پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی کو قونصلررسائی دی تھی جس کے بعد مارچ کے پہلے ہفتے پاکستانی سفارتکاروں نے بھارت کی امرتسرجیل میں اصمد علی سے ملاقات کی تھی۔ جس کے بعد اس بچے کی شہریت کی تصدیق کا عمل شروع کیا گیا تھاجومکمل ہوچکا ہے۔
جووینائل بورڈ کی طرف سے رہاکئے جانیوالے 16 سالہ خیام مقصود کا تعلق پونچھ آزادکشمیرسے ہے،وہ گزشتہ برس 24 اگست کو غلطی سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی ) عبورکرگیا تھا جس پراسے مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج نے گرفتارکرلیاتھا۔ایک سال بعد خیام مقصود کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے۔
جسٹس بورڈ نے تو بھارتی حکام کو ان بچوں کی رہائی کا حکم دے دیا ہے تاہم عملی طورپریہ بچے کب واپس اپنے ملک اوروالدین کے پاس پہنچیں گے اس حوالے سے پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی اوربھارتی حکام کی طرف سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
ان بچوں کی رہائی کے لئے سرگرم بھارتی سماجی کارکن راہول کپور نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے بتایا وہ 10 ماہ سے جس کوشش میں لگے تھے آج انہیں کامیابی مل گئی ہے۔اب اصمد علی اور خیام مقصود اپنے ملک واپس جاسکیں گے۔ راہول کپور کے مطابق انہوں نے دونوں بچوں کی رہائی سے متعلق جووینائل جسٹس بورڈ کے احکامات کی کاپی پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی اور بھارت کی وزارت داخلہ کے حکام کوبھیجی ہیں۔ تاہم دونوں کی طرف سے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے دونوں ملکوں میں سفارتی حکام کے رابطوں کے بعد ان بچوں کی رہائی عمل میں آجائیگی۔ اب ان بچوں کی واپسی کی منزل زیادہ دورنہیں ہے۔
واضع رہے کہ ایکسپریس ٹربیون نے مقبوضہ کشمیر کے جووینائل سنٹر میں قید پاکستانی بچے کی رہائی کے لئے آوازاٹھائی تھی جس میں اب ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔
دونوں بچے غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کرگئے تھے اور اب مقبوضہ کشمیرکے ضلع پونچھ کے جووینائل سنٹر میں قید ہیں۔
جسٹس بورڈ نے کہا ہے اصمد علی اور خیام مقصود نے غیرقانونی طریقے سے بارڈر کراس کرکے جرم کیا ہے تاہم نابالغ ہونے کی وجہ سے دونوں بچوں کو رہا کیا جائے۔دونوں بچوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ بورڈ میں بیان حلفی جمع کروائیں کہ دوبارہ ایسی غلطی نہیں کریں گے ۔ بورڈ نے بھارتی حکام کو حکم دیا کہ ان بچوں کو قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے واپس بھیج دیاجائے۔
14 سالہ اصمد علی راولا کوٹ آزادکشمیرکا رہائشی ہے جو گزشتہ برس 28 نومبر کو اپنے پالتوکبوتروں کوپکڑنے کی کوشش میں لائن آف کنٹرول عبورکر گیا تھا۔ اصمد علی کے خاندان نے پاکستان اوربھارت کے وزرائےاعظم سے بچے کی رہائی اورواپسی کی اپیل کی تھی۔
بھارتی حکومت نے رواں سال مارچ میں پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی کو قونصلررسائی دی تھی جس کے بعد مارچ کے پہلے ہفتے پاکستانی سفارتکاروں نے بھارت کی امرتسرجیل میں اصمد علی سے ملاقات کی تھی۔ جس کے بعد اس بچے کی شہریت کی تصدیق کا عمل شروع کیا گیا تھاجومکمل ہوچکا ہے۔
جووینائل بورڈ کی طرف سے رہاکئے جانیوالے 16 سالہ خیام مقصود کا تعلق پونچھ آزادکشمیرسے ہے،وہ گزشتہ برس 24 اگست کو غلطی سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی ) عبورکرگیا تھا جس پراسے مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج نے گرفتارکرلیاتھا۔ایک سال بعد خیام مقصود کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے۔
جسٹس بورڈ نے تو بھارتی حکام کو ان بچوں کی رہائی کا حکم دے دیا ہے تاہم عملی طورپریہ بچے کب واپس اپنے ملک اوروالدین کے پاس پہنچیں گے اس حوالے سے پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی اوربھارتی حکام کی طرف سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
ان بچوں کی رہائی کے لئے سرگرم بھارتی سماجی کارکن راہول کپور نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے بتایا وہ 10 ماہ سے جس کوشش میں لگے تھے آج انہیں کامیابی مل گئی ہے۔اب اصمد علی اور خیام مقصود اپنے ملک واپس جاسکیں گے۔ راہول کپور کے مطابق انہوں نے دونوں بچوں کی رہائی سے متعلق جووینائل جسٹس بورڈ کے احکامات کی کاپی پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی اور بھارت کی وزارت داخلہ کے حکام کوبھیجی ہیں۔ تاہم دونوں کی طرف سے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے دونوں ملکوں میں سفارتی حکام کے رابطوں کے بعد ان بچوں کی رہائی عمل میں آجائیگی۔ اب ان بچوں کی واپسی کی منزل زیادہ دورنہیں ہے۔
واضع رہے کہ ایکسپریس ٹربیون نے مقبوضہ کشمیر کے جووینائل سنٹر میں قید پاکستانی بچے کی رہائی کے لئے آوازاٹھائی تھی جس میں اب ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔