بارش سے تباہ سڑکوں کی تعمیر کیلیے ساڑھے تین ارب روپے خرچ کیے جائیں مرتضیٰ وہاب
بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے بچنے کے لئے اس کا انجینئرنگ حل نکالنے کی ضرورت ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی
ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ برسات کے بعد شہریوں کو جن تکالیف کا سامنا ہے جبکہ کراچی کے ساتوں اضلاع میں ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے سڑکوں کی تعمیر کی جائے گی۔
ضلع وسطی کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے بچنے کے لئے اس کا انجینئرنگ حل نکالنے کی ضرورت ہے، برساتی پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے ضلع وسطی میں کنویں بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مون سون کے موسم میں مسلسل بارشیں ہونے کی وجہ سے خصوصاً نشیبی علاقوں میں سڑکوں اور گلیوں میں پانی کھڑا ہونے کی شکایت ہوئی ہے اگرچہ زیادہ تر جگہوں پر بارش رکنے کے کچھ دیر بعد نکاسی آب کا عمل شروع ہوگیا تھا جس کی وجہ سے بڑی سڑکوں اور شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ نکاسی آب کے کاموں میں حاصل ہونے والے تجربات سے مستقبل کے لئے بہتر حکمت عملی وضع کرنے میں مدد ملی ہے، ضلع وسطی کراچی کے بڑے اضلاع میں شامل ہے اور یہاں بہت سی اہم سڑکیں اور شاہراہیں واقع ہیں جن سے ذیلی سڑکیں منسلک ہیں، سڑکوں کے اس نظام کو بہتر اور درست حالت میں رکھنے کے لئے مستقل مینٹی ننس کی ضرورت ہے۔
ضلع وسطی کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے بچنے کے لئے اس کا انجینئرنگ حل نکالنے کی ضرورت ہے، برساتی پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے ضلع وسطی میں کنویں بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مون سون کے موسم میں مسلسل بارشیں ہونے کی وجہ سے خصوصاً نشیبی علاقوں میں سڑکوں اور گلیوں میں پانی کھڑا ہونے کی شکایت ہوئی ہے اگرچہ زیادہ تر جگہوں پر بارش رکنے کے کچھ دیر بعد نکاسی آب کا عمل شروع ہوگیا تھا جس کی وجہ سے بڑی سڑکوں اور شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ نکاسی آب کے کاموں میں حاصل ہونے والے تجربات سے مستقبل کے لئے بہتر حکمت عملی وضع کرنے میں مدد ملی ہے، ضلع وسطی کراچی کے بڑے اضلاع میں شامل ہے اور یہاں بہت سی اہم سڑکیں اور شاہراہیں واقع ہیں جن سے ذیلی سڑکیں منسلک ہیں، سڑکوں کے اس نظام کو بہتر اور درست حالت میں رکھنے کے لئے مستقل مینٹی ننس کی ضرورت ہے۔