اسمارٹ فون بیٹری کی افادیت 30 فیصد بڑھانے والی اے آئی ایپ
جامعہ ایسیکس کے سائنسدانوں نے ’ای اوپٹومائزر‘ ایپ بنائی ہے جو سافٹ ویئر کے ذریعے بجلی بچاتی ہے
الیکٹرانکس کی دنیا سے ایک دلچسپ خبر آئی ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) پرمبنی ایپ اسمارٹ فون بیٹریوں کو 30 فیصد باکفایت بچاسکتی ہے۔
توقع ہے کہ اسے جلد ہی اسمارٹ فون ساز کمپنیوں کے سامنے اس ایپ کو پیش کیا جائے گا۔ جامعہ ایسیکس کے سائنسدانوں نے 'ای اوپٹومائزر' ایپ بنائی ہے جو سافٹ ویئر کے ذریعے بجلی بچاتی ہے۔ اس طرح پوری دنیا میں روزانہ کلوواٹ کے حساب سے بجلی بچائی جاسکتی ہے۔
پہلے مرحلے میں نوکیا اور ہواوے کمپنیوں نے اس ایپ میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے سافٹ ویئر کی بدولت یہ ٹیبلٹ، فون، لیپ ٹاپ، سواریوں اور دیگر آلات میں بجلی کی غیرمعمولی بچت کی جاسکتی ہے۔ اس طرح دنیا بھر میں کاربن کے اخراجات کی کمی ممکن ہوگی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سام سنگ، مائیکروسوفٹ اور ایچ سی ایل کمپنیوں سے وابستہ ماہرین کی ایک ٹیم نے یہ ایپ بنائی ہے جو اے آئی کی بنیاد پرپروسیسر کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ حرارت کے اخراج اور اسمارٹ فون کی کارکردگی بھی بہتر بناتی ہے۔
ایسیکس یونیورسٹی میں اسکول آف کمپیوٹر سائنس و برقیات کے ماہر ڈاکٹر امیت سنگھ کی نگرانی میں اس ٹیم نے اپنی ایپ بنائی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اپنے تجربے کی بنیاد پر ان کی ٹیم نے یہ نئی اختراع کی ہے جو زندگی بہتر بنانے کے علاوہ رقم اور ماحول کا تحفظ بھی کرتی ہے۔
توقع ہے کہ 2025 تک دنیا بھر میں دستی برقی آلات کی تعداد 50 ارب تک ہوجائے گی اور اس ضمن میں ای اوپٹومائزر پوری دنیا میں توانائی کی بچت اور کاربن کے اخراج میں اہم کردار ادا کرے گی۔
یہ ایپ دن اور رات فون کے استعمال کے ہرپہلو پر نظر رکھتی ہے۔ پروگرام ہر عمل کو دیکھ کر جہاں سے ممکن ہو بجلی کی بچت کرتی ہے۔ اس کے علاوہ جب جب درجہ حرارت بڑھتا ہے یہ بجلی کی بچت ممکن بناتی ہے۔
توقع ہے کہ اسے جلد ہی اسمارٹ فون ساز کمپنیوں کے سامنے اس ایپ کو پیش کیا جائے گا۔ جامعہ ایسیکس کے سائنسدانوں نے 'ای اوپٹومائزر' ایپ بنائی ہے جو سافٹ ویئر کے ذریعے بجلی بچاتی ہے۔ اس طرح پوری دنیا میں روزانہ کلوواٹ کے حساب سے بجلی بچائی جاسکتی ہے۔
پہلے مرحلے میں نوکیا اور ہواوے کمپنیوں نے اس ایپ میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے سافٹ ویئر کی بدولت یہ ٹیبلٹ، فون، لیپ ٹاپ، سواریوں اور دیگر آلات میں بجلی کی غیرمعمولی بچت کی جاسکتی ہے۔ اس طرح دنیا بھر میں کاربن کے اخراجات کی کمی ممکن ہوگی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سام سنگ، مائیکروسوفٹ اور ایچ سی ایل کمپنیوں سے وابستہ ماہرین کی ایک ٹیم نے یہ ایپ بنائی ہے جو اے آئی کی بنیاد پرپروسیسر کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ حرارت کے اخراج اور اسمارٹ فون کی کارکردگی بھی بہتر بناتی ہے۔
ایسیکس یونیورسٹی میں اسکول آف کمپیوٹر سائنس و برقیات کے ماہر ڈاکٹر امیت سنگھ کی نگرانی میں اس ٹیم نے اپنی ایپ بنائی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اپنے تجربے کی بنیاد پر ان کی ٹیم نے یہ نئی اختراع کی ہے جو زندگی بہتر بنانے کے علاوہ رقم اور ماحول کا تحفظ بھی کرتی ہے۔
توقع ہے کہ 2025 تک دنیا بھر میں دستی برقی آلات کی تعداد 50 ارب تک ہوجائے گی اور اس ضمن میں ای اوپٹومائزر پوری دنیا میں توانائی کی بچت اور کاربن کے اخراج میں اہم کردار ادا کرے گی۔
یہ ایپ دن اور رات فون کے استعمال کے ہرپہلو پر نظر رکھتی ہے۔ پروگرام ہر عمل کو دیکھ کر جہاں سے ممکن ہو بجلی کی بچت کرتی ہے۔ اس کے علاوہ جب جب درجہ حرارت بڑھتا ہے یہ بجلی کی بچت ممکن بناتی ہے۔