9000 میگاواٹ سولر انرجی کے منصوبے شروع کرنیکا فیصلہ

سولرانرجی کی پیداوار کیلیے انکم ٹیکس چھوٹ سمیت دیگر فوائد کی پیش کش کی جائے گی

سولر پی وی جنریشن سے پیداوار کیلیے جنوبی پنجاب میں موزوں مقامات کا انتخاب کرلیا گیا۔ فوٹو:فائل

وفاقی حکومت نے بجلی طلب میں اضافے کو پورا کرنے کے لیے شمسی توانائی سے بجلی کی تیاری کے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سولر منصوبوں سے نیشنل گرڈ میں 9000 میگاواٹ بجلی شامل کی جائے گی۔سولر انرجی کی پیداوار کے لیے مختلف فوائد کی پیش کش کی جائے گی جس میں کمرشل آپریشن شروع ہونے کے پہلے 10 برسوں تک انکم ٹیکس چھوٹ اور درآمدی ٹیکسوں کا خاتمہ شامل ہے۔



حکومت Solar Energy Initiatives کے تحت سولر انرجی کے منصوبے شروع کرے گی۔ اس پروجیکٹ سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت درآمدکردہ فوسل فیولز کی جگہ پر سولر انرجی منصوبوں کے ذریعے 6000میگاواٹ بجلی کا حصول یقینی بنائے گی۔


علاوہ ازیں الیون کے وی فیڈرز پر 2000میگاواٹ سولر پی وی جنریشن کا منصوبہ شروع کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ 1000میگاواٹ بجلی سرکاری عمارتوں پر نصب کردہ پینلز سے حاصل کی جائے گی۔


سولر پی وی جنریشن سے شمسی بجلی کی پیداوار کے لیے حکومت نے جنوبی پنجاب میں موزوں مقامات کا انتخاب کرلیا ہے۔

Load Next Story