سعودی عرب میں خاتون سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کو 45 سال قید

رواں ماہ پی ایچ ڈی کی ایک طالبہ کو بھی 35 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی

ولی عہد پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، فوٹو: فائل

سعودی عدالت نے خاتون سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو 45 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ نورہ بنت سعید القحانی کو مبینہ طور پر ایک پوسٹ پر 4 جولائی 2021 کو تحویل میں لیا گیا تھا تاہم نہ تو ان کے خلاف مقدمے کی سماعت کے بارے میں بتایا گیا اور الزام کی نوعیت واضع کی گئی تھی۔

سعودی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کی تنظیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نورہ بنت سعید پر سوشل میڈیا کے ذریعے امن عامہ کو نقصان پہنچانے، معاشرتی ہم آہنگی میں رخنہ ڈالنے اور سعودی سماجی روایتوں کو پامال کرنے کے الزامات لگائے تھے۔


سعودی عرب میں رواں ماہ یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے جس میں کسی خاتون کو سوشل میڈیا پر سرگرمیوں کی وجہ سے قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس سے قبل پی ایچ ڈی کی طالبہ سلمیٰ الشہاب کو 34 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ان سزاؤں نے ولی عہد محمد بن سلمان کی بڑھتی ہوئی شہرت کو نقصان پہنچایا جنھوں نے ملک میں خواتین کو ملازمتوں اور گاڑی چلانے کے علاوہ اکیلے سفر کی اجازت بھی دی ہے۔

 

 
Load Next Story