ورلڈ ریکارڈ ہولڈر کوہ پیما شہروز کاشف کی سرجری کامیاب
شہروز کو چار سے پانچ ہفتے آرام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے
ورلڈ ریکارڈ ہولڈر اور کم عمر ترین کوہ پیما شہروز کاشف کمر کے نچلے حصے کے دو مہروں کے کامیاب آپریشن کے بعد گھر شفٹ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق 20 سالہ شہروز کاشف کمر کے نچلے حصے کے دو مہروں کے درمیان ڈسک کھسکنے اور ٹشوز پھٹنے سے کافی عرصے سے تکلیف محسوس کر رہے تھے۔
شہروز کاشف کے والد سلمان کاشف نے ایکسپریس نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ الحمد اللہ گزشتہ روز سرجری کے بعد اب وہ گھر آچکا اور پہلے سے بہتر محسوس کر رہا ہے، کمر کے نچلے حصے میں ڈسک زیادہ ڈسٹرب ہوجانے کا اتنا اندازہ نہ تھا، اپنی ہمت اور جذبے سے وہ پہاڑوں پر جاتا رہا۔
والد نے بتایا کہ شہروز کو چار سے پانچ ہفتے آرام کی ہدایت کی گئی ہے، جس کے بعد وہ دوبارہ سے اپنی مہم جوئی شروع کر سکیں گے۔
شہروز کاشف نے اپنی سرجری کی کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ سرجری کے بعد بہت اچھی اسپرٹ میں ہوں، اسی تکلیف کے ساتھ چھ چوٹیاں سر کرچکا ہوں جس میں قاتل پہاڑ نانگا پربت بھی شامل ہے، کوہ پیمائی کبھی آسان نہیں رہی اور نہ مستقبل میں آسان ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس میں آگے بڑھنے اور خواب پورے کرنے کے لیے دماغی طور پر بہت مضبوط اور توانا جسم کا ہونا ضروری ہے، دنیا کی تمام 14 ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں سر کرنے کا ہدف ہے جسے حاصل کرکے پہلے کی طرح جذبے اور جوش کے ساتھ پاکستان کا نام روشن کرتا رہوں گا۔
تفصیلات کے مطابق 20 سالہ شہروز کاشف کمر کے نچلے حصے کے دو مہروں کے درمیان ڈسک کھسکنے اور ٹشوز پھٹنے سے کافی عرصے سے تکلیف محسوس کر رہے تھے۔
شہروز کاشف کے والد سلمان کاشف نے ایکسپریس نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ الحمد اللہ گزشتہ روز سرجری کے بعد اب وہ گھر آچکا اور پہلے سے بہتر محسوس کر رہا ہے، کمر کے نچلے حصے میں ڈسک زیادہ ڈسٹرب ہوجانے کا اتنا اندازہ نہ تھا، اپنی ہمت اور جذبے سے وہ پہاڑوں پر جاتا رہا۔
والد نے بتایا کہ شہروز کو چار سے پانچ ہفتے آرام کی ہدایت کی گئی ہے، جس کے بعد وہ دوبارہ سے اپنی مہم جوئی شروع کر سکیں گے۔
شہروز کاشف نے اپنی سرجری کی کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ سرجری کے بعد بہت اچھی اسپرٹ میں ہوں، اسی تکلیف کے ساتھ چھ چوٹیاں سر کرچکا ہوں جس میں قاتل پہاڑ نانگا پربت بھی شامل ہے، کوہ پیمائی کبھی آسان نہیں رہی اور نہ مستقبل میں آسان ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس میں آگے بڑھنے اور خواب پورے کرنے کے لیے دماغی طور پر بہت مضبوط اور توانا جسم کا ہونا ضروری ہے، دنیا کی تمام 14 ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں سر کرنے کا ہدف ہے جسے حاصل کرکے پہلے کی طرح جذبے اور جوش کے ساتھ پاکستان کا نام روشن کرتا رہوں گا۔