سلامتی کمیٹی کا یو این وفد کی آمد پر اظہار تشویش وزیر خارجہ اور داخلہ طلب

پاکستان خودمختارملک ہے،بتایاجائے لاپتہ افرادکے معاملے پراقوام متحدہ کے وفدکوکس نے بلایا،اسکے اغراض ومقاصدکیاتھے؟ارکان

پاکستان خودمختارملک ہے،بتایاجائے لاپتہ افرادکے معاملے پراقوام متحدہ کے وفدکوکس نے بلایا،اسکے اغراض ومقاصدکیاتھے؟ارکان فوٹو: فائل

پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی نے لاپتہ افرادکے حوالے سے اقوام متحدہ کی ٹیم کی پاکستان آمد پر شدید تشویش کااظہارکرتے ہوئے وزیرداخلہ اور وزیر خارجہ کوآئندہ اجلاس میں طلب کرلیاہے۔


جبکہ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہاہے کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر اقوام متحدہ کے وفدکوکس نے بلایا وفدکی آمدکے اغراض ومقاصدکیاتھے؟ ٗکچھ ارکان کی عدم موجودگی کی وجہ سے لاپتہ افرادکے معاملے پرسفارشات کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی کمیٹی پرسفارشات سے متعلق کوئی دبائو نہیں ہے۔ جمعرات کو قومی سلامتی کمیٹی کاان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں ہواجس لاپتہ افراد کے معاملے پر قانون سازی کیلیے سفارشات پر غورکیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگومیں رضا ربانی نے کہا کہ لاپتہ افرادکے معاملے پرتمام فیصلے آزادانہ طور پر کیے جائیں گے وزارت خارجہ اور داخلہ سے اقوام متحدہ وفدکی آمد سے متعلق پوچھنے کے بعدکمیٹی تجاویزمرتب کرے گی۔ کمیٹی نے یواین ورکنگ گروپ کے دورے کا سخت نوٹس لیا ہے۔ آن لائن کے مطابق کمیٹی اراکان نے کہاکہ پاکستان خودمختارملک ہے اوراس کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت برداشت نہیںکی جاسکتی ارکان نے زوردیاکہ اس معاملے پر متعلقہ وزارتوں اورحکام سے جواب طلب کیا جائے۔
Load Next Story