کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے شاہین فورس کی تعیناتی کا فیصلہ
’اسٹریٹ کرائم کی شرح میں اضافہ نہیں ہوا، شہری کوشش کر کے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کریں اور مزاحمت نہ کریں‘
شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے شاہین فورس کو مختلف علاقوں میں تعینات کردیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی پولیس چیف نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے آج سے شاہین فورس کو شہرکے اُن مختلف علاقوں میں تعینات کیا جائے گا جہاں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں زیادہ رپورٹ ہورہی ہیں۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ موبائل فونز چھینے کی وارداتیں شہر میں اہم مسئلہ بن گیا ہے، جرائم عام شہریوں کو جہاں دقت پہنچا رہا ہے وہیں پولیس کے لیے بھی یہ مسئلہ درد سر بناہوا ہے اور اس میں اضافہ ہوا ہے۔
'موبائل چھیننے کی اوسط تعداد 2600 ہے'
انہوں نے بتایا کہ ہرماہ اوسطاً شہر میں ڈھائی ہزارموبائل فونز چھین جاتے ہیں اورکبھی کبھی یہ تعداد 4 ہزار تک پہنچ جاتی ہے اور اس وقت تعداد وسطاً 2ہزار600 پرہے۔
'اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ نہیں ہوا، میڈیا کی وجہ سے جرائم زیادہ لگ رہے ہیں'
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ شہرمیں اسٹریٹ کرائمز کا رجحان برقرارہے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے، سمتبرکے پہلے ہفتے میں کچھ وارداتوں کے دوران شہری اپنی جانیں گواں بیٹھے جن کی تعداد 6 ہے جبکہ 5 شہری زخمی ہوئے ہیں جس سے یہ متاثرمل رہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمزبہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین میں جرائم کی شرح ایک جگہ پر رکی ہوئی تھی مگر اب ستمبر کی پہلی تاریخ سے وارداتوں میں جانی نقصان کی وجہ سے میڈیا میں معاملے کو زیادہ اجاگر کیا جارہا ہے جس سے ایسا لگ رہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ڈاکوؤں نے پولیس افسر کو لوٹ لیا، تشدد کا نشانہ بھی بنادیا
جاوید عالم اوڈھو نے کہ پولیس کو اندازہ ہوتا ہے کہ جسے ملک کے حالات ہیں اورلوگ سیلاب سے متاثرہیں اسی صورتحال میں کرائم پر کچھ نہ کچھ اثر آنا پڑھتا ہے، انھوں نے بتایا کہ اگر رواں سال کے 8 مہینوں کا گزشتہ سال سے جائزہ لیں تو معلوم ہوتا ہے کہ چھینا جھپٹی کی وارادتوں کے دوران اپنی جان گوانے اور زخمی ہونے کے واقعات میں 14 فیصد کم ہوئے ہیں جبکہ لوٹ مار کی وارداتوں کے دوران جانی نقصان کے واقعات میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقتی طور پرستمبرکے پہلے ہفتے میں اضافہ ضرورہوا ہے اس سلسلے میں بھی پرو ایکٹو پولیسنگ شروع کی جا چکی ہے،جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ رواں سال کے 8 مہینوں نے میں پولیس نے چاڑھے 4 ہزار سے زائد غیر قانونی اسلحہ پکڑا ہے اور غیرقانونی اسلحہ کے اسمگلنگ میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر 27 اسٹڑیٹ کرمنلز پکڑ کر کورٹ میں پیش کررہے ہیں جو کہ ایک بڑی تعداد ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گھروں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 24 فیصد کمی واقع ہوئی ہے کافی چیزوں میں بہتری آئی ہے جانی نقصان کی وجہ سے فرق ضرور آیا ہے اور پولیس کو اس بات کا ادراک ہے اورپولیس افسران کو پروایکٹ پولیسنگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں پیٹرولنگ بڑھانے کے لیے اقدامات کر چکے ہپں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت پر ایک ہفتے میں تاجر سمیت 9 شہری قتل
کراچی پولیس چیف نے کہا کہ بدھ کو شاہین فورس کا باقاعدہ افتتاح کردیا جائے گا یہ فورس موٹر سائیکل سوارہوگی ایک ٹیم میں2 پولیس اہلکارشامل ہوں گے اوران علاقوں میں کام کریگی جہاں اسٹریٹ کرائم کی زیادہ وارداتیں رپورٹ ہورہی ہیں یہ فورس ملزمان کی سرکوبی کے لیے متحرک ہو گی اور اس فورس سے کرائم کو کم کرنے میں بہت بڑی مدد ملے گی۔
انھوں نے بتایا کہ گاڑیاں چھینے کی وارداتیں کافی کم ہیں موٹرسائیکلوں کی چوری زیادہ تر وارداتیں پارکنگ ایریازسے ہوتی ہیں اورچائنا کی موٹر سائیکلیں مارکیٹ کی وجہ سے موٹرسائیکلوں میں آسانی سے چابی لگ جاتی ہے اورجب شہری احتیاطی تدابیر نہیں اپناتے تو چوری کی وارداتیں رپورٹ ہوتی ہیں۔ شہرمیں بہت زیادہ پارکنگ ایریاز ہیں، جہاں مقامی سطح پر سیکیورٹی کا خاطرخواہ انتظام نہیں ہوتا وہاں سے موٹرسائیکلیں چوری ہوتی ہیں اوریہ شہر قائد کا ایک سنگین مسئلہ ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے ان دنوں کرائم کی وارداتوں میں ایک موؤمنٹ ضرور ہے اور یہ وقتاً فوقتاً آتی رہی ہے اس کے بعد پولیس متحرک ہوتی ہے اور اس کے بعد کرائم کی شرح کم ہو جاتی ہے۔
'ایئرپورٹ سے آنے والے مسافروں سے لوٹنے والے گینگ کے 2 کارندے پولیس مقابلے میں مارے گئے'
انہوں نے بتایا کہ منگل کی صبح بھی مدد گار 15 کی اطلاع پر ایئرپورٹ سے آنے والے مسافروں کو لوٹنے والے گینگ کے 2 ملزمان پولیس مقابلےمیں مارے گئے ہیں اور ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کیا۔ چند دنوں میں پولیس ایک موثر حکمت عملی کے تحت اس تاثر کو کم کرنےمیں کامیاب ہو جائے گی کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ پولیس نے اپنے خصوصی یونٹ اسپیشل انویسٹی گیشن کو ری آرگنائز کیا ہے اور کچھ یونٹس کو خصوصی طور پر تھانوں کے ساتھ اس کام م پر لگا دیا گیا ہے جن علاقوں میں چوری کے موبائل فونز فروخت ہوتے ہیں انہیں ختم کرنے کے لیےکچھ گینگ پکڑے ہیں مزید بھی پکڑے جائیں گے اور اس میں مزید بھی کمی آئے گی، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ چند روز قبل ایک ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی جس میں کرمنلز ایک شہری سے آبائی سے موبائل فون اور دیگر چیزیں چھین رہے تھے پولیس نے ویڈیو کے زریعے دو روز میں ایک ملزم کو گرفتارکر لیا۔
انھوں نے بتایا کہ آج کل یہ اسٹریٹ کرائم بہت آسان ہو گیا ہے اور ایک لحاظ سے اس کی ڈیٹیکشن بھی آسان ہوگئی ہے شہریوں سے بھی درخواست ہے وہ اس طرح کی وارداتیں دیکھیں تو مزاحمت نہ کریں اور کسی شہری وڈیو بنانے میں کامیاب ہو جائیں تو اسے سوشل میڈیا پر ضرور لائیں تاکہ ملزمان کو پکڑا جا سکے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی پولیس چیف نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے آج سے شاہین فورس کو شہرکے اُن مختلف علاقوں میں تعینات کیا جائے گا جہاں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں زیادہ رپورٹ ہورہی ہیں۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ موبائل فونز چھینے کی وارداتیں شہر میں اہم مسئلہ بن گیا ہے، جرائم عام شہریوں کو جہاں دقت پہنچا رہا ہے وہیں پولیس کے لیے بھی یہ مسئلہ درد سر بناہوا ہے اور اس میں اضافہ ہوا ہے۔
'موبائل چھیننے کی اوسط تعداد 2600 ہے'
انہوں نے بتایا کہ ہرماہ اوسطاً شہر میں ڈھائی ہزارموبائل فونز چھین جاتے ہیں اورکبھی کبھی یہ تعداد 4 ہزار تک پہنچ جاتی ہے اور اس وقت تعداد وسطاً 2ہزار600 پرہے۔
'اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ نہیں ہوا، میڈیا کی وجہ سے جرائم زیادہ لگ رہے ہیں'
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ شہرمیں اسٹریٹ کرائمز کا رجحان برقرارہے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے، سمتبرکے پہلے ہفتے میں کچھ وارداتوں کے دوران شہری اپنی جانیں گواں بیٹھے جن کی تعداد 6 ہے جبکہ 5 شہری زخمی ہوئے ہیں جس سے یہ متاثرمل رہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمزبہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین میں جرائم کی شرح ایک جگہ پر رکی ہوئی تھی مگر اب ستمبر کی پہلی تاریخ سے وارداتوں میں جانی نقصان کی وجہ سے میڈیا میں معاملے کو زیادہ اجاگر کیا جارہا ہے جس سے ایسا لگ رہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ڈاکوؤں نے پولیس افسر کو لوٹ لیا، تشدد کا نشانہ بھی بنادیا
جاوید عالم اوڈھو نے کہ پولیس کو اندازہ ہوتا ہے کہ جسے ملک کے حالات ہیں اورلوگ سیلاب سے متاثرہیں اسی صورتحال میں کرائم پر کچھ نہ کچھ اثر آنا پڑھتا ہے، انھوں نے بتایا کہ اگر رواں سال کے 8 مہینوں کا گزشتہ سال سے جائزہ لیں تو معلوم ہوتا ہے کہ چھینا جھپٹی کی وارادتوں کے دوران اپنی جان گوانے اور زخمی ہونے کے واقعات میں 14 فیصد کم ہوئے ہیں جبکہ لوٹ مار کی وارداتوں کے دوران جانی نقصان کے واقعات میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقتی طور پرستمبرکے پہلے ہفتے میں اضافہ ضرورہوا ہے اس سلسلے میں بھی پرو ایکٹو پولیسنگ شروع کی جا چکی ہے،جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ رواں سال کے 8 مہینوں نے میں پولیس نے چاڑھے 4 ہزار سے زائد غیر قانونی اسلحہ پکڑا ہے اور غیرقانونی اسلحہ کے اسمگلنگ میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر 27 اسٹڑیٹ کرمنلز پکڑ کر کورٹ میں پیش کررہے ہیں جو کہ ایک بڑی تعداد ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گھروں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 24 فیصد کمی واقع ہوئی ہے کافی چیزوں میں بہتری آئی ہے جانی نقصان کی وجہ سے فرق ضرور آیا ہے اور پولیس کو اس بات کا ادراک ہے اورپولیس افسران کو پروایکٹ پولیسنگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں پیٹرولنگ بڑھانے کے لیے اقدامات کر چکے ہپں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت پر ایک ہفتے میں تاجر سمیت 9 شہری قتل
کراچی پولیس چیف نے کہا کہ بدھ کو شاہین فورس کا باقاعدہ افتتاح کردیا جائے گا یہ فورس موٹر سائیکل سوارہوگی ایک ٹیم میں2 پولیس اہلکارشامل ہوں گے اوران علاقوں میں کام کریگی جہاں اسٹریٹ کرائم کی زیادہ وارداتیں رپورٹ ہورہی ہیں یہ فورس ملزمان کی سرکوبی کے لیے متحرک ہو گی اور اس فورس سے کرائم کو کم کرنے میں بہت بڑی مدد ملے گی۔
انھوں نے بتایا کہ گاڑیاں چھینے کی وارداتیں کافی کم ہیں موٹرسائیکلوں کی چوری زیادہ تر وارداتیں پارکنگ ایریازسے ہوتی ہیں اورچائنا کی موٹر سائیکلیں مارکیٹ کی وجہ سے موٹرسائیکلوں میں آسانی سے چابی لگ جاتی ہے اورجب شہری احتیاطی تدابیر نہیں اپناتے تو چوری کی وارداتیں رپورٹ ہوتی ہیں۔ شہرمیں بہت زیادہ پارکنگ ایریاز ہیں، جہاں مقامی سطح پر سیکیورٹی کا خاطرخواہ انتظام نہیں ہوتا وہاں سے موٹرسائیکلیں چوری ہوتی ہیں اوریہ شہر قائد کا ایک سنگین مسئلہ ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے ان دنوں کرائم کی وارداتوں میں ایک موؤمنٹ ضرور ہے اور یہ وقتاً فوقتاً آتی رہی ہے اس کے بعد پولیس متحرک ہوتی ہے اور اس کے بعد کرائم کی شرح کم ہو جاتی ہے۔
'ایئرپورٹ سے آنے والے مسافروں سے لوٹنے والے گینگ کے 2 کارندے پولیس مقابلے میں مارے گئے'
انہوں نے بتایا کہ منگل کی صبح بھی مدد گار 15 کی اطلاع پر ایئرپورٹ سے آنے والے مسافروں کو لوٹنے والے گینگ کے 2 ملزمان پولیس مقابلےمیں مارے گئے ہیں اور ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کیا۔ چند دنوں میں پولیس ایک موثر حکمت عملی کے تحت اس تاثر کو کم کرنےمیں کامیاب ہو جائے گی کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ پولیس نے اپنے خصوصی یونٹ اسپیشل انویسٹی گیشن کو ری آرگنائز کیا ہے اور کچھ یونٹس کو خصوصی طور پر تھانوں کے ساتھ اس کام م پر لگا دیا گیا ہے جن علاقوں میں چوری کے موبائل فونز فروخت ہوتے ہیں انہیں ختم کرنے کے لیےکچھ گینگ پکڑے ہیں مزید بھی پکڑے جائیں گے اور اس میں مزید بھی کمی آئے گی، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ چند روز قبل ایک ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی جس میں کرمنلز ایک شہری سے آبائی سے موبائل فون اور دیگر چیزیں چھین رہے تھے پولیس نے ویڈیو کے زریعے دو روز میں ایک ملزم کو گرفتارکر لیا۔
انھوں نے بتایا کہ آج کل یہ اسٹریٹ کرائم بہت آسان ہو گیا ہے اور ایک لحاظ سے اس کی ڈیٹیکشن بھی آسان ہوگئی ہے شہریوں سے بھی درخواست ہے وہ اس طرح کی وارداتیں دیکھیں تو مزاحمت نہ کریں اور کسی شہری وڈیو بنانے میں کامیاب ہو جائیں تو اسے سوشل میڈیا پر ضرور لائیں تاکہ ملزمان کو پکڑا جا سکے۔