پاکستان کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی مہارت بڑھانا ہو گیایشیائی بینک

فنڈز فعال،مالیاتی طریقہ کار کے انتظام کوبہترکرنا ہوگا،لاجسٹک دائرہ کار کو توسیع دینا ہو گی

پنجاب میں کسانوں کو32.6ارب کا نقصان پہنچا،حکومت نے6.7 ارب روپے فراہم کیے،رپورٹ۔ (فوٹو : فائل)

ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کو آفات کے خطرات کامقابلہ کرنے کے لیے مالیاتی وسائل اوراستعدادمیں اضافہ کی ضرورت ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ2010اور2015میں آنے والے سیلاب نے ملک میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں کسانوں کو32.6ارب روپے کا نقصان پہنچایا، متاثرہ کسانوں کی مدد کے لیے حکومت پاکستان نے6.7ارب روپے فراہم کیے، جو مطلوبہ رقم کا صرف18.5فیصد بنتا ہے۔


رپورٹ میں قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈز کی مالی اورتکنیکی مہارت میں اضافہ اوراس حوالہ سے لاجسٹک دائرہ کارمیں توسیع کی ضرورت پر زور دیاگیاہے،2010کے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈ قائم کیا گیا، ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق فنڈز کو فعال کرنے، مالیاتی طریقہ ہائے کار کے بہترانتظام وانصرام اور صوبوں میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے طریقہ کار کو معیاری بنانا اہمیت کاحامل ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس عام طور پر قومی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 2 کروڑ ڈالر کی محدود ہنگامی فنڈنگ ہوتی ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے، نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے تحت ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ یونٹ قائم کیا گیا ہے۔ یہ یونٹ قدرتی آفت کے خطرات کے بہتر انتظام کے لیے ذمے دار ہے اور اس نے اپنے لیے اہداف مقرر کیے ہیں۔
Load Next Story