پیدل اسکول جانے والے بچے زیادہ فعال اور سرگرم ہوتے ہیں

دن کے آغاز پر قریبی اسکول پیدل جانے والے بچے زندگی کے دیگر مواقع پر بھی بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں

کئی برس کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ ابتدائی عمر سے اسکول پیدل جانے والے بچوں میں یہ مثبت عادت برسوں برقرار رہتی ہے۔ فوٹو: فائل

ایک نئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ جو بچے ابتدائی عمر سے ہی سائیکل پر یا پیدل اسکول جاتے ہیں نہ صرف وہ بہت فعال رہتے ہیں بلکہ ان کی یہ عادت زندگی بھر برقرار بھی رہتی ہے۔

رٹگرز یونیورسٹی کے سائنسداں ڈیوڈ ٹیولوخ اور ان کے ساتھیوں نے اس ضمن میں ایک نیا مطالعہ کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بچے کے لیے اپنے پاؤں پر چل کر اسکول جانا ایک شاندار تجربہ ہوتا ہے، جو زندگی بھراثرانداز رہتا ہے۔ جرنل پروینٹوو میڈیسن میں شائع اس تحقیق کے بعد کہا گیا ہے کہ ابتدائی عمر کی یہ اچھی عادت صحت پربھی طویل المعیاد اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس طرح وہ اپنے اگلے تعلیمی کیریئر میں بھی اسے برقرار رکھتے ہیں۔

اس ضمن میں ماہرین نے امریکہ میں کم اور اوسط آمدنی والے گھرانوں کے والدین اور بچوں کا سروے کیا۔ 2009 میں کیا گیا بیس لائن سروے 2107 تک جاری رہا جن میں نیوجرسی کے شہر، کیمڈن، نیوبرنس وِک، نیوآرک اور ٹرینٹن شہر شامل تھے۔


سائنسدانوں نے کل 587 گھرانوں کے ایسے بچوں کا مطالعہ کیا جن کی عمریں 3 سے 15 برس تھی اور سیٹلائٹ سے ان کے گھروں اور اسکولوں کا فاصلہ بھی نوٹ کیا گیا۔ دیکھا گیا کہ جن بچوں کو شروع سے پیدل اسکول جانے کی عادت تھی وہ اگلے دو سے چار برس بعد اسی عادت سےوابستہ رہے۔

اس طرح معلوم ہوا کہ تقریباً 75 فیصد بچوں میں پیدل چلنے اور سرگرم رہنے کی عادت پیدا ہوگئی۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ اوائل سے ہی اسکول پیدل جانے والوں میں چلنے کی عادت پیدا ہونے کا امکان سات گنا بڑھ جاتا ہے جو اگلے برس تک بھی برقرار رہتا ہے۔ یوں پیدل چلنے والے بچے دماغی اور جسمانی طور پر بہت سے فوائد سمیٹتے ہیں۔

دیگرماہرین کا خیال ہے کہ بچوں کو روزانہ کم ازکم ایک گھنٹے کی جسمانی محنت، کھیل کود، دوڑ اور پیدل چلنے کا عادی بنایا جائے۔ اس سے ان کی صحت بہتر رہتی ہے۔
Load Next Story