یتیم لڑکی سے زیادتیدرخواست ضمانت خارج ہونے پر ملزم عدالت سے فرار
ملزم کا رویہ رعایت کا مستحق نہیں، عدالت نے عبوری ضمانت خارج کرنے کی استدعا منظور کرلی
ہائیکورٹ نے یتیم لڑکی سے زیادتی کے ملزم منیب عاصم کی عبوری ضمانت خارج کر دی، جس کے بعد ملزم مبینہ طور پر پولیس کی ملی بھگت سے احاطہ عدالت سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد وحید خان کے روبرو ملزم کے وکیل نے درخواست کی کہ پولیس نے ملزم کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا، ضمانت منظور کی جائے۔مدعیہ یتیم لڑکی نور بخت کی جانب سے میاں داؤد ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کا ڈی این اے ہونا باقی ہے جبکہ تفتیش میں ملزم گنہگار ہو چکا ہے۔
وکیل مدعیہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے شادی کا جھانسہ دے کر اسلحہ کے زور پر زیادتی کی اور وڈیوز بنائیں۔ ملزم 2 سال سے وڈیوز کی بنیاد پر مدعیہ کو بلیک میل کر رہا ہے۔ جب کہ ملزم اور اس کے ساتھی متاثرہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ کو مقدمہ واپس لینے کے لیے مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پولیس افسران ملزم کی پشت پناہی کررہے ہیں۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزم نے سیشن عدالت میں عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے چار وکلا تبدیل کیے۔ سیشن عدالت سے بھی ملزم پولیس کی ملی بھگت سے فرار ہوا تھا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ستوکتلہ میں یتیم لڑکی کے ساتھ زنا بالجبر کا مقدمہ درج ہے۔ملزم کا رویہ رعایت کا مستحق نہیں۔ 3 ماہ سے جاری عبوری ضمانت خارج کی جائے۔
ہائیکورٹ نے ریکارڈ کا جائزہ لینے اور دلائل سننے کے بعد ملزم کی عبوری ضمانت خارج کر دی۔ اس موقع پر متاثرہ لڑکی نے کہا کہ موقع پر موجود اے ایس آئی نے ملزم کو گرفتار نہیں کیا بلکہ فرار ہونے کی مہلت دی۔ پولیس پہلے دن سے زیادتی کے ملزم کی پشت پناہی کر رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد وحید خان کے روبرو ملزم کے وکیل نے درخواست کی کہ پولیس نے ملزم کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا، ضمانت منظور کی جائے۔مدعیہ یتیم لڑکی نور بخت کی جانب سے میاں داؤد ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کا ڈی این اے ہونا باقی ہے جبکہ تفتیش میں ملزم گنہگار ہو چکا ہے۔
وکیل مدعیہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے شادی کا جھانسہ دے کر اسلحہ کے زور پر زیادتی کی اور وڈیوز بنائیں۔ ملزم 2 سال سے وڈیوز کی بنیاد پر مدعیہ کو بلیک میل کر رہا ہے۔ جب کہ ملزم اور اس کے ساتھی متاثرہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ کو مقدمہ واپس لینے کے لیے مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پولیس افسران ملزم کی پشت پناہی کررہے ہیں۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزم نے سیشن عدالت میں عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے چار وکلا تبدیل کیے۔ سیشن عدالت سے بھی ملزم پولیس کی ملی بھگت سے فرار ہوا تھا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ستوکتلہ میں یتیم لڑکی کے ساتھ زنا بالجبر کا مقدمہ درج ہے۔ملزم کا رویہ رعایت کا مستحق نہیں۔ 3 ماہ سے جاری عبوری ضمانت خارج کی جائے۔
ہائیکورٹ نے ریکارڈ کا جائزہ لینے اور دلائل سننے کے بعد ملزم کی عبوری ضمانت خارج کر دی۔ اس موقع پر متاثرہ لڑکی نے کہا کہ موقع پر موجود اے ایس آئی نے ملزم کو گرفتار نہیں کیا بلکہ فرار ہونے کی مہلت دی۔ پولیس پہلے دن سے زیادتی کے ملزم کی پشت پناہی کر رہی ہے۔