ملکہ برطانیہ کے باوقار اور شاندار دورۂ پاکستان کی جھلکیاں
ملکہ برطانیہ پلی پہلی بار 1961 میں اور دوسری بار 1997 میں پاکستان آئی تھیں
21 اپریل 1929 میں لندن کے مغربی علاقے مے فیئر میں پیدا ہونے والی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم گزشتہ روز 8 ستمبر 2022 کو 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ وہ اپنی 70 سالہ بادشاہت کے دوران دو مرتبہ پاکستان آئیں۔
آنجہانی الزبتھ دوم پہلی بار 1961، میں اپنے شریک حیات شہزادہ فلپ کے ہمراہ پاکستان آئی تھیں جب ان کی عمر صرف 37 سال تھی۔ ملکہ کا شایان شان استقبال کراچی ایئرپورٹ پر اُس وقت کے صدر ایوب خان نے کیا۔ مہمان عزیز گرامی کو 21 توپوں کی شاہی سلامی دی گئی اور 100 اہلکاروں پر مشتمل خصوصی دستے نے پریڈ کی۔
یکم فروری سے 16 فروری تک جاری رہنے والے اس دورے میں ملکہ برطانیہ کے لیے خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔ پہلے دن مزار قائد پر حاضری دی اور اس کے بعد کورنگی ٹاؤن شپ کا دورہ کیا اور شام کو صدر مملکت کی شاندار ضیافت میں شرکت کی۔
ایک زریں عہد جینے والی ملکہ برطانیہ نے کراچی کے علاوہ لاہور، پشاور، کوئٹہ اور شمالی علاقوں کا بھی دورہ کیا۔ بادشاہی مسجد، علامہ اقبال کا مزار، قلعۂ لاہور، شالیمار گارڈن سمیت وہ جس بھی جگہ گئیں۔ عوام کا سیلاب امڈ آیا۔ ملکہ کے وقار اور احترام کے ساتھ مقامی ثقافتوں کے رنگ لیے شایان شان استقبال کیا گیا۔
سابق صدر ایوب خان کی ضیافت پر خطاب میں ملکہ برطانیہ نے پاکستان کو عالم اسلام کی طاقتوں اور دولت مشترکہ کی عظیم قوموں میں سے ایک قوم کے طور پر بیان کیا۔
ملکہ برطانیہ دوسری بار 1997ء میں پاکستان آئی تھیں۔ جس وقت پاکستان کی آزادی کی پچاسویں سالگرہ ملکی سطح پر پرجوش انداز میں منائی جارہی تھیں۔ اس دورے میں عزت مآب شہزادہ فلپ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انھوں نے ونٹیج 1984 کی بلیک رولز رائس میں لاہور کی سڑکوں پر سفر بھی کیا۔ یہ کار سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود کی ملکیت تھی۔
ملکہ برطانیہ فیصل مسجد گئی اور اسلامی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے سر کو اسکارف سے ڈھانپا اور مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اپنے جوتے اتارے۔ شاہی دورے کے دوران ملکہ برطانیہ نے 6 روز پاکستان میں قیام کیا۔ اُس وقت کے صدر فاروق لغاری، وزیر اعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر بے نظیر بھٹو سے ملاقاتیں کیں۔
ملکہ برطانیہ نے اپنے دورے میں پارلیمنٹ سے بھی خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت سے اپنے اختلافات کو حل کرنے کی اپیل کی تھی۔
آنجہانی ملکہ برطانیہ کی بہو لیڈی ڈیانا بھی پاکستان میں کافی مقبول تھیں اور انھوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
دورۂ 1961
دورۂ 1997
آنجہانی الزبتھ دوم پہلی بار 1961، میں اپنے شریک حیات شہزادہ فلپ کے ہمراہ پاکستان آئی تھیں جب ان کی عمر صرف 37 سال تھی۔ ملکہ کا شایان شان استقبال کراچی ایئرپورٹ پر اُس وقت کے صدر ایوب خان نے کیا۔ مہمان عزیز گرامی کو 21 توپوں کی شاہی سلامی دی گئی اور 100 اہلکاروں پر مشتمل خصوصی دستے نے پریڈ کی۔
یکم فروری سے 16 فروری تک جاری رہنے والے اس دورے میں ملکہ برطانیہ کے لیے خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔ پہلے دن مزار قائد پر حاضری دی اور اس کے بعد کورنگی ٹاؤن شپ کا دورہ کیا اور شام کو صدر مملکت کی شاندار ضیافت میں شرکت کی۔
ایک زریں عہد جینے والی ملکہ برطانیہ نے کراچی کے علاوہ لاہور، پشاور، کوئٹہ اور شمالی علاقوں کا بھی دورہ کیا۔ بادشاہی مسجد، علامہ اقبال کا مزار، قلعۂ لاہور، شالیمار گارڈن سمیت وہ جس بھی جگہ گئیں۔ عوام کا سیلاب امڈ آیا۔ ملکہ کے وقار اور احترام کے ساتھ مقامی ثقافتوں کے رنگ لیے شایان شان استقبال کیا گیا۔
سابق صدر ایوب خان کی ضیافت پر خطاب میں ملکہ برطانیہ نے پاکستان کو عالم اسلام کی طاقتوں اور دولت مشترکہ کی عظیم قوموں میں سے ایک قوم کے طور پر بیان کیا۔
ملکہ برطانیہ دوسری بار 1997ء میں پاکستان آئی تھیں۔ جس وقت پاکستان کی آزادی کی پچاسویں سالگرہ ملکی سطح پر پرجوش انداز میں منائی جارہی تھیں۔ اس دورے میں عزت مآب شہزادہ فلپ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انھوں نے ونٹیج 1984 کی بلیک رولز رائس میں لاہور کی سڑکوں پر سفر بھی کیا۔ یہ کار سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود کی ملکیت تھی۔
ملکہ برطانیہ فیصل مسجد گئی اور اسلامی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے سر کو اسکارف سے ڈھانپا اور مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اپنے جوتے اتارے۔ شاہی دورے کے دوران ملکہ برطانیہ نے 6 روز پاکستان میں قیام کیا۔ اُس وقت کے صدر فاروق لغاری، وزیر اعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر بے نظیر بھٹو سے ملاقاتیں کیں۔
ملکہ برطانیہ نے اپنے دورے میں پارلیمنٹ سے بھی خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت سے اپنے اختلافات کو حل کرنے کی اپیل کی تھی۔
آنجہانی ملکہ برطانیہ کی بہو لیڈی ڈیانا بھی پاکستان میں کافی مقبول تھیں اور انھوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
خصوصی ویڈیوز
دورۂ 1961
دورۂ 1997