لیاری ایکسپریس وے پر لوٹ مار کی وارداتیں بڑھ گئیں

موٹرسائیکل چلانے پرپابندی کے باوجود اسٹریٹ کرائم کی تمام وارداتیں موٹرسائیکلوں پر کی جارہی ہیں

زیادہ تروارداتیں سہراب گوٹھ سے ماڑی پورجانے والے ٹریک پرکی جارہی ہیں، پولیس اوررینجرز شہر کی شاہراہوں کی طرح ایکسپریس وے پر بھی جرائم روکنے میں ناکام ۔فوٹو : فائل

شہر کی سڑکوں پر بڑھتے ہوئے جرائم کے بعد اب '' لیاری ایکسپریس وے '' کا کنٹرول بھی جرائم پیشہ افراداوردہشت گردوں نے سنبھال لیا ہے۔


لیاری ایکسپریس وے پرپولیس یارینجرزکی جگہ اسٹریٹ کریمنلز نے لے لی ہے، لیاری ایکسپریس وے موٹرسائیکل چلانے پر پابندی کے باوجود اسٹریٹ کرائم کی تمام وارداتیں موٹرسائیکلوں پر کی جارہی ہیں ، اسٹریٹ کریمنلز شہریوں کولوٹنے کے لیے بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکلیں استعمال کررہے ہیں،چوہدری اسلم بھی لیاری ایکسپریس وے پر کیے گئے دہشت گرد حملے میں جاں بحق ہوئے تھے اور لیاری ایکسپریس وے پر پولیس افسر چوہدری اسلم پرکیے گئے خود کش حملے کے بعد اب تیزرفتارگاڑیوں کوروک کرموبائل فون سمیت دیگرقیمتی اشیا چھیننے کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیاہے، واضح رہے کہ متعلقہ اتھارٹی کی جانب سے لیاری ایکسپریس وے پر موٹرسائیکل چلانے پر پابندی عائد ہے تاہم اس پابندی کے باوجود حیرت انگیز طورپرشہریوں کولوٹنے اورانھیں قیمتی اشیا سے محروم کرنے کی اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں موٹرسائیکلوں پر کی جارہی ہیں ، شہر کی شاہراہوں پراسٹریٹ کرائم روکنے میں ناکام پولیس اور رینجرزنے لیاری ایکسپریس وے کوبھی انھیں اسٹریٹ کریمنلز کے رحم وکرم پرچھوڑدیا ہے ۔

جنھوں نے اس کام کوپیشے کے طور پر اپناتے ہوئے باقاعدہ کئی جگہوں سے لیاری ایکسپریس وے کی آہنی دیواریں اورگرل توڑدیں، لیاری ایکسپریس وے پر جرائم پیشہ افرادکی جانب سے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کیلیے آہنی دیواریں ایکسپریس وے سے منسلک قریبی آبادیوں سے توڑی گئی ہیں اورجرائم پیشہ افراد موٹرسائیکلوں پران مقامات سے داخل ہوتے ، وارداتیں کرتے اوربعدازاں انھی راستوں سے واپس قریبی آبادیوں میں چلے جاتے ہیں اسٹریٹ کریمنلز کی جانب سے زیادہ تروارداتیں سہراب گوٹھ سے ماڑی پور جانے والے ٹریک پرکی جارہی ہیں جبکہ وارداتوں کازیادہ ترزورحسن اسکوائرسے گارڈن انٹرسیکشن کے درمیانی ٹریک پرہے اور زیادہ ترلسبیلہ کے بعد سے گارڈن انٹرسیکشن جانے والے ٹریک کے اطراف کی دیواریں توڑکراسٹریٹ کریمنلز نے اپنی آمدورفت کاراستہ بنارکھاہے قابل تذکرہ امریہ ہے کہ اسلحے کے زور پرچلتی گاڑیوں کوروک کرموبائل فون اورقیمتی سامان لوٹنے والے افراد جن موٹرسائیکلوں پر وارداتیں کررہے ہیں ان موٹرسائیکلوں پر نمبر پلیٹ تک موجود نہیں ہوتی موٹرسائیکل سوارقریبی آبادیوں سے بنائے گئے راستوں کے ذریعے ٹولیوں کی شکل میں لیاری ایکسپریس وے پرچڑھتے اور وارداتیں کرنے کے بعد فرار ہوجاتے ہیں،یہ بھی معلوم ہواہے کہ متعلقہ اتھارٹی نے ان دیواروں کے ٹوٹنے اوراس کی مرمت کے حوالے سے کئی بارنیشنل ہائی وے اتھارٹی کوآگاہ بھی کیا ہے تاہم نیشنل ہائی وے اتھارٹی اس سلسلے میں کوئی اقدام کرنے کوتیارنہیں۔
Load Next Story