آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان پھر جنگ چھڑ گئی آرمینیا کے 105 فوجی ہلاک
دونوں ممالک کے درمیان نگورنو متنازع علاقہ کاراباخ ایک بار بھر میدان جنگ بن گیا
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تازہ سرحدی جھڑپوں میں آرمینیا کے 105 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشینیان کا کہنا ہے کہ ابھی تک کی معلومات کے مطابق آذربائیجان سے جھڑپوں میں ہمارے 105 فوجی مارے گئے ہیں۔
آرمینیا نے اس سے پہلے ہلاک فوجیوں کی تعداد 49 بتائی تھی جبکہ آذربائیجان نے جھڑپوں میں اپنے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 50 بتائی ہے۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان پیر کی شب متنازع علاقہ نگورنو کاراباخ ایک بار بھر میدان جنگ بن گیا، جھڑپوں کو دونوں ممالک کے درمیان 2020 کی جنگ کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ ہلاکت خیز جھڑپیں کہا جا رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : روس کی میزبانی میں آرمینیا اور آذربائیجان مذاکرات کامیاب، جنگ بندی کا اعلان
اس سے قبل، آرمینیا کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ آذربائیجان نے توپ خانے اور آتشیں اسلحے کے ساتھ نگورنو کاراباخ پر حملے کیے۔ علاوہ ازیں گورس، سوٹک اور جرموک کے شہروں پر بھی آرمینیا کے فوجی ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔
دوسری جانب آذربائیجان نے آرمینیائی افواج پر سرحدی اضلاع دشکیسان، کیلبازار اور لاشین کے قریب بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں بچھانے اور ہتھیار جمع کر کے بڑے پیمانے پر تخریبی کارروائیاں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : آرمينيا اور آذربائيجان کی افواج آمنے سامنے، مسلح جھڑپ میں 23 ہلاکتیں
ہلاکتوں کے حوالے سے بھی متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ آرمینیا کے 40 سے زائد فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاع ہے جب کہ آذربائیجان کے بھی 10 سے زائد فوجی مارے گئے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2020 میں ایک ماہ کی جنگ میں 300 سے زائد ہلاکتوں کے بعد روس کی ثالثی میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سیز فائر ہوگیا تھا اور اکثر علاقوں سے آرمینیا نے فوجیں ہٹا لی تھیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشینیان کا کہنا ہے کہ ابھی تک کی معلومات کے مطابق آذربائیجان سے جھڑپوں میں ہمارے 105 فوجی مارے گئے ہیں۔
آرمینیا نے اس سے پہلے ہلاک فوجیوں کی تعداد 49 بتائی تھی جبکہ آذربائیجان نے جھڑپوں میں اپنے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 50 بتائی ہے۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان پیر کی شب متنازع علاقہ نگورنو کاراباخ ایک بار بھر میدان جنگ بن گیا، جھڑپوں کو دونوں ممالک کے درمیان 2020 کی جنگ کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ ہلاکت خیز جھڑپیں کہا جا رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : روس کی میزبانی میں آرمینیا اور آذربائیجان مذاکرات کامیاب، جنگ بندی کا اعلان
اس سے قبل، آرمینیا کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ آذربائیجان نے توپ خانے اور آتشیں اسلحے کے ساتھ نگورنو کاراباخ پر حملے کیے۔ علاوہ ازیں گورس، سوٹک اور جرموک کے شہروں پر بھی آرمینیا کے فوجی ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔
دوسری جانب آذربائیجان نے آرمینیائی افواج پر سرحدی اضلاع دشکیسان، کیلبازار اور لاشین کے قریب بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں بچھانے اور ہتھیار جمع کر کے بڑے پیمانے پر تخریبی کارروائیاں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : آرمينيا اور آذربائيجان کی افواج آمنے سامنے، مسلح جھڑپ میں 23 ہلاکتیں
ہلاکتوں کے حوالے سے بھی متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ آرمینیا کے 40 سے زائد فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاع ہے جب کہ آذربائیجان کے بھی 10 سے زائد فوجی مارے گئے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2020 میں ایک ماہ کی جنگ میں 300 سے زائد ہلاکتوں کے بعد روس کی ثالثی میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سیز فائر ہوگیا تھا اور اکثر علاقوں سے آرمینیا نے فوجیں ہٹا لی تھیں۔