بل گیٹس کی غذائی بحران پر قابو پانے کے لیے’جادوئی بیج‘ کی دلچسپ تجویز
بل گیٹس کی این جی او افریقا میں زراعت 131 ملین ڈالرز خرچ کرچکی ہے
دنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک اور مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ صرف امداد سے غذائی بحران پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بل گیٹس نے دنیا کو نبرد آزما سب سے اہم مسئلے غذائی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک دلچسپ تجویز پیش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غذائی بحران سے امداد کے ذریعے نہیں بلکہ جادوئی بیج کے ذریعے قابو پایا جا سکتا ہے۔
افریقی ممالک میں زراعت کو بہتر بنانے کے لیے2008ء سے اب تک 131 ملین ڈالرز خرچ کردینے والی بل گیٹس کی این جی او '' بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن'' نے غذائی بحران سے نمٹنے کے لیے 'جادوئی بیج' تیار کرنے کا عندیہ دیا ہے جسے فصلوں کو موسمیاتی تبدیلیوں اور زرعی کیڑوں کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے تیار کیا جائے گا۔
بل گیٹس کے مطابق غذائی بحران کی بنیادی وجوہات یوکرین میں جاری جنگ، موسمیاتی تبدیلی اور وبائی امراض کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ امداد کے بجائے ٹیکنالوجی پر انحصار کرنا ہوگا۔
جادوئی بیج کی تجویز پر بل گیٹس کو تنقید کا سامنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ جادوئی بیج کی تیاری میں کئی برس لگ جاتے ہیں اس لیے یہ لانگ ٹرم حکمت عملی تو ہوسکتی ہے لیکن فوری طور پر غذائی بحران پر قابو پانے کے لیے کارگر نہیں۔
ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ بل گیٹس کی تجویز ماحول کے تحفظ کے لیے کی گئی عالمی کوششوں کے خلاف ہے کیوں کہ ایسے بیجوں سے پیداوار حاصل کرنے کے لیے عام طور پر کیڑے مار ادویات اور فوسل فیول پر مبنی کھاد استعمال کرنا پڑتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بل گیٹس نے دنیا کو نبرد آزما سب سے اہم مسئلے غذائی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک دلچسپ تجویز پیش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غذائی بحران سے امداد کے ذریعے نہیں بلکہ جادوئی بیج کے ذریعے قابو پایا جا سکتا ہے۔
افریقی ممالک میں زراعت کو بہتر بنانے کے لیے2008ء سے اب تک 131 ملین ڈالرز خرچ کردینے والی بل گیٹس کی این جی او '' بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن'' نے غذائی بحران سے نمٹنے کے لیے 'جادوئی بیج' تیار کرنے کا عندیہ دیا ہے جسے فصلوں کو موسمیاتی تبدیلیوں اور زرعی کیڑوں کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے تیار کیا جائے گا۔
بل گیٹس کے مطابق غذائی بحران کی بنیادی وجوہات یوکرین میں جاری جنگ، موسمیاتی تبدیلی اور وبائی امراض کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ امداد کے بجائے ٹیکنالوجی پر انحصار کرنا ہوگا۔
جادوئی بیج کی تجویز پر بل گیٹس کو تنقید کا سامنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ جادوئی بیج کی تیاری میں کئی برس لگ جاتے ہیں اس لیے یہ لانگ ٹرم حکمت عملی تو ہوسکتی ہے لیکن فوری طور پر غذائی بحران پر قابو پانے کے لیے کارگر نہیں۔
ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ بل گیٹس کی تجویز ماحول کے تحفظ کے لیے کی گئی عالمی کوششوں کے خلاف ہے کیوں کہ ایسے بیجوں سے پیداوار حاصل کرنے کے لیے عام طور پر کیڑے مار ادویات اور فوسل فیول پر مبنی کھاد استعمال کرنا پڑتی ہے۔