ورلڈ کپ پیس بیٹری کو ری چارج ہونے کا وقت مل گیا
اختتامی اوورز میں رنز پر کنٹرول درد سر بن گیا،اکانومی ریٹ بہتر بنانے کا چیلنج بھی درپیش
ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی پیس بیٹری کو ری چارج ہونے کا وقت مل گیا جب کہ ڈیتھ اوورز میں رنز پر کنٹرول درد سر بن گیا۔
ایشیا کپ کو پاکستان ٹیم کی ورلڈ کپ کیلیے تیاریوں کا اہم حصہ سمجھا جا رہا تھا تاہم یواے ای میں ایونٹ شروع ہونے سے قبل ہی بولنگ پلان میں تبدیلی کرنا پڑ گئی،دورئہ سری لنکا میں پہلے ٹیسٹ کے دوران زخمی ہونے والے شاہین شاہ آفریدی کو فٹنس میں بہتری لانے کی غرض سے نیدرلینڈز میں بھی اسکواڈ کے ساتھ رکھا گیا مگر صورتحال بگڑگئی۔
وسیم جونیئر ایشیا کپ شروع ہونے سے قبل ہی پریکٹس کے دوران کمر کی تکلیف کا شکار ہوئے،توقعات کا بوجھ بطور سینئر حارث رؤف کے کندھوں پر آ گیا،ساتھ دینے کیلیے نسیم شاہ پر انحصار کیا گیا، دونوں پیسرز فٹنس مسائل کا شکار ہوئے مگر بہتری آنے پر میچز میں حصہ لیا، شاہنواز دھانی دوسرے میچ میں انجرڈ ہونے کے بعد پھر ایکشن میں نظر نہیں آئے،محمد حسنین کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں رہی۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ میں شکست نے سلیکٹرز کو امتحان میں ڈال دیا، ٹیم کے دوبارہ انتخاب پر مشاورت
ایشیا کپ میں وکٹیں لینے والے پاکستانی بولرز کا اکانومی ریٹ بھی زیادہ رہا،بھارتی بھونیشور کمار کامیاب ترین بولرز کی فہرست میں ٹاپ پر موجود ہیں، انھوں نے 5میچز میں 10.45کی اوسط سے 11وکٹیں حاصل کیں، اکانومی ریٹ 6.05 رہا، حارث رؤف پانچویں نمبر پر ہیں، پیسر نے 6مقابلوں میں 19.12کی ایوریج سے 8شکار کیے، اکانومی ریٹ 7.65رہا، ساتویں پوزیشن پر موجود نسیم شاہ نے 5میچز میں 19.71کی اوسط سے 7وکٹیں اڑائیں،اکانومی ریٹ7.66 رہا، محمد حسنین نے 4مقابلوں میں 33.50کی ایوریج سے 4شکار کیے،اکانومی ریٹ 8.93رہا،شاہنواز دھانی نے 2مقابلوں میں 36.00 کی اوسط سے ایک وکٹ لی،اکانومی ریٹ 6رہا، اختتامی اوورز میں رنز کنٹرول کرنے میں مشکل رہی، شاہین شاہ آفریدی کی واپسی سے پیس بیٹری کی قوت بڑھے گی۔
آسٹریلوی کنڈیشنز میں کھیلے جانے والے ورلڈکپ سے قبل کم ازکم 2تجربہ کار پیسرز کی دستیابی سے پاکستان کے پلان کو تقویت مل سکتی ہے،شاہین شاہ آفریدی میدان میں واپسی کیلیے پْرامید ہیں، ری ہیب کے سلسلے میں انگلینڈ میں موجود پیسر ایڈوائزری پینل کے ڈاکٹرز امتیاز احمد اور ظفر اقبال کی نگرانی میں فٹنس کی بحالی کیلیے کوشاں ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کرکٹ ٹیم نے ایشیاکپ کب کب جیتا؟
انھوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ٹریننگ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ انشاء اللہ فٹنس حاصل کرنے کے بہت قریب ہوں، وہ خاصا وزن اٹھاکر ڈرلز کرنے کے ساتھ گھٹنے کی ورزشیں بھی کرتے نظر آرہے ہیں،امید کی جارہی ہے کہ ورلڈکپ اسکواڈ میں شاہین کا نام شامل کرتے ہوئے میچ فٹنس پر وارم اپ مقابلوں میں ردھم پانے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
نسیم شاہ نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ایشیا کپ کے دوران محبت اور حوصلہ افزائی کرنے پر پرستاروں کا بہت شکریہ، انشاء اللہ ہم آئندہ مزید مضبوط ہو کر آئیں گے،بولنگ کوچ شان ٹیٹ نے کہا کہ ایشیا کپ کے دوران سخت گرم اور مشکل کنڈیشنز میں پرفارم کرنے والے پاکستانی پیسرز کو سراہنا چاہیے، سب نے دل اور جان لگاکر بولنگ کی،میں ان کے جذبے سے بہت متاثر ہوا،پیسرز میں ٹیلنٹ اور کچھ کردکھانے کی تڑپ ہے،یہ مستقبل کے روشن ستارے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ: سلو اوور ریٹ پر پاکستان اور بھارت کی ٹیموں پر جرمانہ
انھوں نے ٹویٹر پر وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر، نیچے شاہین شاہ آفریدی،حارث رؤف اور نسیم شاہ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے یہ لکھا کہ دنیا ان کیلیے تیار نہیں ہے،آسٹریلیا میں شیڈول میگا ایونٹ کا شدت سے منتظر ہوں۔
ایشیا کپ کو پاکستان ٹیم کی ورلڈ کپ کیلیے تیاریوں کا اہم حصہ سمجھا جا رہا تھا تاہم یواے ای میں ایونٹ شروع ہونے سے قبل ہی بولنگ پلان میں تبدیلی کرنا پڑ گئی،دورئہ سری لنکا میں پہلے ٹیسٹ کے دوران زخمی ہونے والے شاہین شاہ آفریدی کو فٹنس میں بہتری لانے کی غرض سے نیدرلینڈز میں بھی اسکواڈ کے ساتھ رکھا گیا مگر صورتحال بگڑگئی۔
وسیم جونیئر ایشیا کپ شروع ہونے سے قبل ہی پریکٹس کے دوران کمر کی تکلیف کا شکار ہوئے،توقعات کا بوجھ بطور سینئر حارث رؤف کے کندھوں پر آ گیا،ساتھ دینے کیلیے نسیم شاہ پر انحصار کیا گیا، دونوں پیسرز فٹنس مسائل کا شکار ہوئے مگر بہتری آنے پر میچز میں حصہ لیا، شاہنواز دھانی دوسرے میچ میں انجرڈ ہونے کے بعد پھر ایکشن میں نظر نہیں آئے،محمد حسنین کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں رہی۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ میں شکست نے سلیکٹرز کو امتحان میں ڈال دیا، ٹیم کے دوبارہ انتخاب پر مشاورت
ایشیا کپ میں وکٹیں لینے والے پاکستانی بولرز کا اکانومی ریٹ بھی زیادہ رہا،بھارتی بھونیشور کمار کامیاب ترین بولرز کی فہرست میں ٹاپ پر موجود ہیں، انھوں نے 5میچز میں 10.45کی اوسط سے 11وکٹیں حاصل کیں، اکانومی ریٹ 6.05 رہا، حارث رؤف پانچویں نمبر پر ہیں، پیسر نے 6مقابلوں میں 19.12کی ایوریج سے 8شکار کیے، اکانومی ریٹ 7.65رہا، ساتویں پوزیشن پر موجود نسیم شاہ نے 5میچز میں 19.71کی اوسط سے 7وکٹیں اڑائیں،اکانومی ریٹ7.66 رہا، محمد حسنین نے 4مقابلوں میں 33.50کی ایوریج سے 4شکار کیے،اکانومی ریٹ 8.93رہا،شاہنواز دھانی نے 2مقابلوں میں 36.00 کی اوسط سے ایک وکٹ لی،اکانومی ریٹ 6رہا، اختتامی اوورز میں رنز کنٹرول کرنے میں مشکل رہی، شاہین شاہ آفریدی کی واپسی سے پیس بیٹری کی قوت بڑھے گی۔
آسٹریلوی کنڈیشنز میں کھیلے جانے والے ورلڈکپ سے قبل کم ازکم 2تجربہ کار پیسرز کی دستیابی سے پاکستان کے پلان کو تقویت مل سکتی ہے،شاہین شاہ آفریدی میدان میں واپسی کیلیے پْرامید ہیں، ری ہیب کے سلسلے میں انگلینڈ میں موجود پیسر ایڈوائزری پینل کے ڈاکٹرز امتیاز احمد اور ظفر اقبال کی نگرانی میں فٹنس کی بحالی کیلیے کوشاں ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کرکٹ ٹیم نے ایشیاکپ کب کب جیتا؟
انھوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ٹریننگ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ انشاء اللہ فٹنس حاصل کرنے کے بہت قریب ہوں، وہ خاصا وزن اٹھاکر ڈرلز کرنے کے ساتھ گھٹنے کی ورزشیں بھی کرتے نظر آرہے ہیں،امید کی جارہی ہے کہ ورلڈکپ اسکواڈ میں شاہین کا نام شامل کرتے ہوئے میچ فٹنس پر وارم اپ مقابلوں میں ردھم پانے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
نسیم شاہ نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ایشیا کپ کے دوران محبت اور حوصلہ افزائی کرنے پر پرستاروں کا بہت شکریہ، انشاء اللہ ہم آئندہ مزید مضبوط ہو کر آئیں گے،بولنگ کوچ شان ٹیٹ نے کہا کہ ایشیا کپ کے دوران سخت گرم اور مشکل کنڈیشنز میں پرفارم کرنے والے پاکستانی پیسرز کو سراہنا چاہیے، سب نے دل اور جان لگاکر بولنگ کی،میں ان کے جذبے سے بہت متاثر ہوا،پیسرز میں ٹیلنٹ اور کچھ کردکھانے کی تڑپ ہے،یہ مستقبل کے روشن ستارے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ: سلو اوور ریٹ پر پاکستان اور بھارت کی ٹیموں پر جرمانہ
انھوں نے ٹویٹر پر وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر، نیچے شاہین شاہ آفریدی،حارث رؤف اور نسیم شاہ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے یہ لکھا کہ دنیا ان کیلیے تیار نہیں ہے،آسٹریلیا میں شیڈول میگا ایونٹ کا شدت سے منتظر ہوں۔