آرمی چیف تعیناتی پر سزا یافتہ کیسے مشاورت کر سکتا ہے فواد چوہدری
اداروں کو سوچنا ہو گا کہ عزت کیسے برقرار رکھنی ہے، رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آرمی چیف تعیناتی پر سزا یافتہ کیسے مشاورت کر سکتا ہے جبکہ اداروں کو سوچنا ہو گا کہ عزت کیسے برقرار رکھنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جو صورتحال ہے وہ انتخابات یا انقلاب کی طرف جائے گی، پنجاب کابینہ اور پارلیمانی پارٹی حقیقی آزادی کے لئے عوام کے ساتھ یکجا ہو، انتخابات پاکستان کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔
'مہنگائی کے حالات سے کمر ٹوٹ گئی ہے یہ سیاسی استحکام سے ممکن ہو گا'
فواد چوہدری نے کہا کہ مہنگائی کے حالات سے کمر ٹوٹ گئی ہے یہ سیاسی استحکام سے ممکن ہو گا، ملک آئین کے مطابق چلتا ہے پی ڈی ایم کی جانب سے جو عبوری حکومت کو چھ سات ماہ دینے کا کہا ملک ایسے نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے معاملہ لانگ مارچ تک نہیں پہنچے گا، انتخابات پی ٹی آئی سے زیادہ پاکستان کا مسلہ ہے، پی ڈی ایم انتخابات کے لیے راضی ہو، باقی فریم ورک بیٹھ کت طے کرلیں گے۔
'سیاسی کردار کو کم کرنا اداروں کے مفاد میں ہے'
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سیاسی کردار کو کم کرنا اداروں کے مفاد میں ہے، اداروں کا اس وقت بہت بڑا سیاسی کردار ہے، ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں اور ادارے ایک پیج پر ہوں، مذاکرات ہوں یا بات چیت ہو وہ عوام کے سامنے ہو کیونکہ میڈیا کے سامنے ہو، بند کمروں میں فیصلوں کا وقت گزر گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جو صورتحال ہے وہ انتخابات یا انقلاب کی طرف جائے گی، پنجاب کابینہ اور پارلیمانی پارٹی حقیقی آزادی کے لئے عوام کے ساتھ یکجا ہو، انتخابات پاکستان کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔
'مہنگائی کے حالات سے کمر ٹوٹ گئی ہے یہ سیاسی استحکام سے ممکن ہو گا'
فواد چوہدری نے کہا کہ مہنگائی کے حالات سے کمر ٹوٹ گئی ہے یہ سیاسی استحکام سے ممکن ہو گا، ملک آئین کے مطابق چلتا ہے پی ڈی ایم کی جانب سے جو عبوری حکومت کو چھ سات ماہ دینے کا کہا ملک ایسے نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے معاملہ لانگ مارچ تک نہیں پہنچے گا، انتخابات پی ٹی آئی سے زیادہ پاکستان کا مسلہ ہے، پی ڈی ایم انتخابات کے لیے راضی ہو، باقی فریم ورک بیٹھ کت طے کرلیں گے۔
'سیاسی کردار کو کم کرنا اداروں کے مفاد میں ہے'
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سیاسی کردار کو کم کرنا اداروں کے مفاد میں ہے، اداروں کا اس وقت بہت بڑا سیاسی کردار ہے، ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں اور ادارے ایک پیج پر ہوں، مذاکرات ہوں یا بات چیت ہو وہ عوام کے سامنے ہو کیونکہ میڈیا کے سامنے ہو، بند کمروں میں فیصلوں کا وقت گزر گیا ہے۔