سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ لوگ ڈوبے نہیں انہیں ڈبویا گیا ہے سراج الحق
امریکا، چین اور روس سمیت فضائی آلودگی پھیلانے والے ممالک پاکستان کا نقصان پورا کریں، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے بھی کہا کہ سیلاب میں لوگ ڈوبے نہیں بلکہ انہیں ڈبویا گیا ہے۔
اسلام آباد میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ موجودہ سیلاب میں لوگ کہتے ہیں ہم ڈوبے نہیں بلکہ ہمیں ڈبویا گیا ہے، سندھ اور بلوچستان میں ہر کسی نے کہا کہ ہمیں ڈبویا گیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ سندھ کے ایک علاقے میں لوگوں کو بچانے کے لیے فوج نے ایک جگہ کٹ لگایا لیکن جب فوج چلی گئی تو جاگیرداروں نے پھر کٹ بند کر دیا اور لوگ پھر روتے رہ گئے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے صنعتی ترقی والے ممالک کو پاکستان کی مدد کرنے کا مطالبہ کرکے بہت اچھا کا کام کیا ہے لہٰذا امریکا، چین اور روس سمیت جتنے ممالک نے فضائی آلودگی پھیلائی ہے وہ پاکستان کا نقصان پورا کریں۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان صنعتی ترقی والے ممالک سے معاوضے کا مطالبہ کرے جبکہ آئی ایم ایف عالمی بینک سمیت تمام بڑے ممالک پاکستان کے قرضے معاف کریں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس قوم نے ہر مصیبت میں ثابت کیا ہے کہ وہ اس سے سرخرو ہوکر نکلی ہے۔
اسلام آباد میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ موجودہ سیلاب میں لوگ کہتے ہیں ہم ڈوبے نہیں بلکہ ہمیں ڈبویا گیا ہے، سندھ اور بلوچستان میں ہر کسی نے کہا کہ ہمیں ڈبویا گیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ سندھ کے ایک علاقے میں لوگوں کو بچانے کے لیے فوج نے ایک جگہ کٹ لگایا لیکن جب فوج چلی گئی تو جاگیرداروں نے پھر کٹ بند کر دیا اور لوگ پھر روتے رہ گئے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے صنعتی ترقی والے ممالک کو پاکستان کی مدد کرنے کا مطالبہ کرکے بہت اچھا کا کام کیا ہے لہٰذا امریکا، چین اور روس سمیت جتنے ممالک نے فضائی آلودگی پھیلائی ہے وہ پاکستان کا نقصان پورا کریں۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان صنعتی ترقی والے ممالک سے معاوضے کا مطالبہ کرے جبکہ آئی ایم ایف عالمی بینک سمیت تمام بڑے ممالک پاکستان کے قرضے معاف کریں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس قوم نے ہر مصیبت میں ثابت کیا ہے کہ وہ اس سے سرخرو ہوکر نکلی ہے۔