امریکی ڈالر انٹر بینک مارکیٹ میں ایک سال کی کم ترین سطح پر آگیا
مارکیٹ میں ڈالرکی قدرمیں70پیسے کی کمی ہوئی اورڈالرکی قدر 100 روپے 20پیسے سے گھٹ کر99روپے 50پیسے پربندہوئی، کرنسی ڈیلرز
ایکسپورٹرز کی جانب سے حکومت پردباؤ کے باوجود گذشتہ روز زرمبادلہ کی دونوں منڈیوں میں امریکی ڈالرکی قدرمیں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.90 فیصد اضافہ ہوا اور ڈالر کی قدر 89 پیسے کی کمی سے ایک سال کی کم ترین سطح 98.20 روپے پر آگئی۔ کرنسی ڈیلرزکے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قدرمیں 70پیسے کی کمی ہوئی اورڈالرکی قدر 100 روپے 20پیسے سے گھٹ کر99روپے 50پیسے پربندہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارت خزانہ کو ریگولیٹر اور ایکس چینج کمپنیوں کی معطل شدہ مشترکہ حکمت عملی کو بحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ بھی اپنی اصل ویلیو پرآسکے جس کا دعویٰ چند ہفتے قبل کیا گیا تھا کہ ڈالر کی انٹربینک اوراوپن مارکیٹ میں حقیقی قدر 90 تا92 روپے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کے ثمرات کو عام آدمی تک بھی پہنچانے کی ضرورت ہے بالخصوص پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کوبھی ڈالر میں کمی کے تناسب نیچے لایا جائے۔
انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.90 فیصد اضافہ ہوا اور ڈالر کی قدر 89 پیسے کی کمی سے ایک سال کی کم ترین سطح 98.20 روپے پر آگئی۔ کرنسی ڈیلرزکے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قدرمیں 70پیسے کی کمی ہوئی اورڈالرکی قدر 100 روپے 20پیسے سے گھٹ کر99روپے 50پیسے پربندہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارت خزانہ کو ریگولیٹر اور ایکس چینج کمپنیوں کی معطل شدہ مشترکہ حکمت عملی کو بحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ بھی اپنی اصل ویلیو پرآسکے جس کا دعویٰ چند ہفتے قبل کیا گیا تھا کہ ڈالر کی انٹربینک اوراوپن مارکیٹ میں حقیقی قدر 90 تا92 روپے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کے ثمرات کو عام آدمی تک بھی پہنچانے کی ضرورت ہے بالخصوص پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کوبھی ڈالر میں کمی کے تناسب نیچے لایا جائے۔