وزیراعظم کی اقوام متحدہ کے 77ویں اجلاس میں شرکت عالمی رہنماؤں سے ملاقات
وزیراعظم نے نیویارک پہنچنے کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعظم یو این ہیڈکوارٹر پہنچے جہاں اُن کی نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن سے رسمی ملاقات ہوئی۔
بعد ازاں وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے وفد کی سطح پر آسٹریا کے فیڈرل چانسلر کارل نہامر کی ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی موجود تھے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی آسٹریا کی چانسلر کارل نیہامر سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، مشترکہ دلچسپی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم سے سیلاب سے ہونے والی تباہی اور چلینج سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی جبکہ آسٹریا کی جانب سے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی پر شکریہ بھی ادا کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان شدت سے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا شکار ہے، کاربن کے اخراج میں عالمی سطح پر پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے چلینج سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے اجتماعی اقدامات ناگزیر ہیں۔
بعد از دوپہر کو وزیر اعظم شہباز کی نیویارک ٹائم کے ایڈیٹوریل بورڈ کے ساتھ بیٹھک ہوگی اور وہ ٹائمز سینٹر میں انٹرویو دیں گے۔ اس کے بعد ان سے امریکی خصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری ملاقات کریں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں سیلاب کے المیے کودنیا کے سامنے پیش کروں گا، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے دیے جانے والے استقبالیہ میں شرکت کریں گے، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس دعوت میں وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات ہوگی۔
Reached NY a few hours ago to tell Pakistan's story to the world, a story of deep anguish & pain arising out of a massive human tragedy caused by floods. In my address at UNGA & bilateral meetings, I will present Pakistan's case on issues that call for world's immediate attention
دفتر خارجہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وزیر اعظم اگرچہ بائیڈن کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں کریں گے لیکن استقبالیہ کے دوران امریکی صدر کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کا امکان ہے۔
وزارتِ عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد امریکی صدر اور پاکستانی وزیراعظم کے درمیان یہ پہلی بات چیت ہوگی۔ امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد سے بائیڈن نے شہباز شریف سے بلاواسطہ کسی بھی معاملے پر کوئی گفتگو نہیں کی۔