جاوید لطیف اور مریم اورنگزیب کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کرنے پر سی سی پی او لاہور کا تبادلہ

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے غلام محمود ڈوگر کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا

فوٹو فائل

مسلم لیگ ن کے رہنماؤں جاوید لطیف اور مریم اورنگزیب کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے پر سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کا تبادلہ کردیا گیا، اس معاملے پر وفاق اور پنجاب حکومت میں ٹھن گئی ہے اور وزیراعلیٰ نے غلام محمود ڈوگر کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا ہے جبکہ وفاق نے حکم نہ ماننے پر تادیبی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جاوید لطیف اور مریم اورنگزیب کیخلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے پر سی سی پی او لاہور کا تبادلہ کر کے انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آئی جی فیصل شاہکار اور وزیر اعلیٰ پرویز الہی کے درمیان بھی دہشت گردی کی دفعہ کے تحت درج مقدمے کے معاملے میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر آئی جی نے ٹال مٹول سے کام لیا جس پر پرویز الہیٰ نے سی سی پی او لاہور کو ہدایت دے کر مقدمہ درج کیا۔

مزید پڑھیں: مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کیخلاف پنجاب میں دہشتگردی کا مقدمہ درج

ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب فیصل شاہکار مقدمے کے خلاف تھے اور انہوں نے 25 مئی کے واقعات کے ذمہ دار افسران پر بھی مقدمہ درج نہیں کیا تھا، جس پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے وزیراعلیٰ کو آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کی ہدایت کردی تھی۔



دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی خدمات واپس مانگ لی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کیخلاف پنجاب میں دہشتگردی کا مقدمہ درج


اُدھر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے سی سی پی او لاہور کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت انتقام میں اندھی ہو چکی ہے، سی سی پی او لاہور کو وفاقی حکومت نہ ہٹاسکتی ہے نہ تبادلے کی مجاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت وفاق کے ہر غیر قانونی اقدام کو ماننے سے انکار کرتے ہیں۔
Load Next Story