چین کے بعد آسٹریلیا کا بھی لا پتہ طیارے کے ملبے کی نشاندہی کا دعوی
سیٹلائٹ سسٹم نے 2 چیزوں کی نشاندہی کی ہے، ممکنہ طور پر دونوں چیزیں لاپتہ ملائیشین طیارے سے متعلق ہیں۔
چین کے بعد آسٹریلیا نے بھی 12 روز قبل لاپتہ ہونے والے ملائیشین طیارے کے ملبے کی سیٹلائٹ پر نشاندہی کا دعوی کیا ہے۔
آسڑیلیوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ ان کے سیٹلائٹ سسٹم نے 2 چیزوں کی نشاندہی کی ہے، ممکنہ طور پر دونوں چیزیں لاپتہ ملائیشین طیارے سے متعلق ہو سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیٹلائٹ نے چیزوں کی نشاندہی بحر ہند کے جنوب میں کی ہے، آسٹریلیوی رائل ایئر فورس کے 3 طیارے بحر ہند روانہ کر دیئے گئے ہیں، شواہد کی تلاش نہایت مشکل کام ہے، مکمل تحقیقات سے پہلے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
آسٹریلیوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی جہاز آسٹریلیا کی نشاندہی کی جگہ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ آسٹریلیوی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ شواہد سے متعلق پارلیمنٹ کو آگاہ کر دیا ہے، ملائیشین وزیراعظم کو بھی شواہد کی موجودگی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب امریکی نیول کمانڈ کے سربراہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی جہاز آسٹریلیا کی جانب سے کی گئی نشاندہی کی جگہ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ امریکی صدر براک اوباما نے بھی کہا ہے کہ لا پتہ ملائیشین طیارے کی موجودگی کا پتہ چلانا اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل چین نے بھی سیٹلائٹ پر ملائشین لاپتہ طیارے کے ملبے کی موجودگی کا دعوی کیا تھا تاہم بعد میں اس کی تردید کر دی تھی۔
آسڑیلیوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ ان کے سیٹلائٹ سسٹم نے 2 چیزوں کی نشاندہی کی ہے، ممکنہ طور پر دونوں چیزیں لاپتہ ملائیشین طیارے سے متعلق ہو سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیٹلائٹ نے چیزوں کی نشاندہی بحر ہند کے جنوب میں کی ہے، آسٹریلیوی رائل ایئر فورس کے 3 طیارے بحر ہند روانہ کر دیئے گئے ہیں، شواہد کی تلاش نہایت مشکل کام ہے، مکمل تحقیقات سے پہلے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
آسٹریلیوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی جہاز آسٹریلیا کی نشاندہی کی جگہ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ آسٹریلیوی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ شواہد سے متعلق پارلیمنٹ کو آگاہ کر دیا ہے، ملائیشین وزیراعظم کو بھی شواہد کی موجودگی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب امریکی نیول کمانڈ کے سربراہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی جہاز آسٹریلیا کی جانب سے کی گئی نشاندہی کی جگہ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ امریکی صدر براک اوباما نے بھی کہا ہے کہ لا پتہ ملائیشین طیارے کی موجودگی کا پتہ چلانا اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل چین نے بھی سیٹلائٹ پر ملائشین لاپتہ طیارے کے ملبے کی موجودگی کا دعوی کیا تھا تاہم بعد میں اس کی تردید کر دی تھی۔