سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے نے بیوی کو قتل کردیا

پوسٹ مارٹم مکمل، وجہ موت کا تعین نہ ہوسکا، فرانزک کا فیصلہ، شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے یہ تیسری شادی تھی

پوسٹ مارٹم مکمل، وجہ موت کا تعین نہ ہوسکا، فرانزک کا فیصلہ، شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے یہ تیسری شادی تھی (فوٹو : سوشل میڈیا)

تھانہ شہزاد ٹاؤن کے علاقے چک شہزاد کے پوش علاقے میں قتل کی لرزہ خیز واردات پیش آئی جس میں سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے نے اپنی زوجہ کو قتل کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزم شاہ نواز امیر نے فارم ہاؤس نمبر 46 میں اپنی 37 سالہ بیوی سارہ کو بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔ ملزم واردات کے بعد جائے وقوع سے فرار ہوگیا تھا تاہم پولیس نے چھاپہ مار کر اسے حراست میں لے لیا اور تھانہ شہزاد ٹاؤن منتقل کردیا۔



واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے سینئر افسران اور فارنزک ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم نے ورزش والے فولادی ڈمبل مار مار کر بیوی کو قتل کیا۔

پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش جاری ہے جس کے بعد ہی ایف آئی آر درج کی جائے گی اور جو بھی حقائق سامنے آئیں گے ان سے آگاہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ شاہنواز معروف سینئر صحافی ایاز امیر کا بیٹا ہے جو چک شہزاد میں رہائش پذیر تھا۔ اس کی کینیڈین نژاد سارہ سے تیسری شادی تھی۔


ایسا واقعہ کسی کے ساتھ پیش نہ آئے، ایاز امیر

واقعے کے بعد سینئر صحافی ایاز امیر نے بیٹے کی رہائش گاہ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا واقعہ ہے کہ کبھی کسی کے ساتھ پیش نہ آئے، مجھے جب اس کی اطلاع ملی اس کے بارے میں بتا نہیں سکتا یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔



صحافی نے سوال کیا کہ آپ کا بیٹا ملزم شاہنواز نشے میں تھا یا نہیں اس حوالے سے کیا کہیں گے؟ یہ سب لیگل چیزیں ہیں میں اس پر کچھ بھی نہیں کہوں گا بس یہ کہوں گا کہ ایسا صدمہ کسی کو نہ ملے۔

پوسٹ مارٹم مکمل، وجہ موت کا تعین نہ ہوسکا، فرانزک ٹیسٹ کا فیصلہ

دریں اثنا مقتولہ سارہ کا پولی کلینک اسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل ہوگیا جس کے مطابق مقتولہ سارہ کے جسم کے مختلف حصوں پر زخموں کے نشانات تھے، پوسٹ مارٹم میں سارہ کے سر پر زخم کی بھی تصدیق ہوئی تاہم فوری طور پر سارہ کے قتل کی وجہ کا تعین نہ ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے سائرہ کے موت کے تعین کے لیے فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، سارہ کے جگر، دل، پھیپڑے، تلی، معدے سے سیمپلز لیے گئے ہیں، فرانزک کے لیے سیمپلز پنجاب سائنس ایجنسی لاہور بھجوائے جائیں گے۔
Load Next Story