وزیر خزانہ کی زیرصدارت نئے شپ یارڈرز سے متعلق جائزہ اجلاس

گوادروپورٹ قاسم شپ یارڈر منصوبے 5 سال سے زیرالتوا ہیں، چیئرمین شپ بلڈنگ ایسوسی ایشن

منظوری کاعمل جلد مکمل کرنا ہوگا، رانا تنویر، اسحاق ڈارنے وزارت صنعت کو تعاون کایقین دلادیا۔ فوٹو : اے پی پی/فائل

پاکستان کے ساحلوں پر جہاز سازی کے نئے کارخانوں کی تعمیر کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت جمعرات کو اسلام آباد میں اجلاس ہوا جس میں شپ بلڈنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین وائس ایڈمرل (ر) افتخار احمد رائو نے عالمی جہاز سازی کی صنعت سے متعلق تفصیلی پریزنٹیشن دی۔


انہوں نے کہا کہ عالمی جی ڈی پی 3.6فیصد اور سمندر کے ذریعے تجارت 4.3فیصد سالانہ کے حساب سے نمو کر رہی ہے، چین نے 90 کی دہائی میں جہاز سازی کا آغاز کیا تھا اور آج وہ اس صنعت کے 41 فیصد حصے کے ساتھ عالمی لیڈر بن گیا ہے، اس کے بعد جنوبی کوریا اور جاپان کا حصہ بالترتیب 33 اور 20 فیصد ہے۔ انہوں نے بتایاکہ چین میں جہاز سازی کے ایک ہزار جبکہ بھارت میں 100سے زائد کارخانے ہیں، اس کے برعکس پاکستان میں صرف 1شپ یارڈ موجود ہے۔ انہوں نے اجلاس کو گوادر اور پورٹ قاسم پر عالمی معیار کے 2 شپ یارڈرز کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ شپ یارڈز کے یہ منصوبے غیرملکی کمپنیوںسے بڑی سرمایہ کاری حاصل کر سکیں گے، یہ منصوبے 2008 سے زیرالتوا ہیں اور گزشتہ 5سال کے دوران ان پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے بتایا کہ ایک شپ یاررڈ کو مکمل کرنے کے لیے 5سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے، ہمیں منظوری کے عمل کو جلد مکمل کرنا ہو گا تا کہ جہاز سازی کے شعبہ کی ترقی کا مطلوبہ ہدف حاصل کیا جا سکے، وفاقی حکومت اس مقصد کے لیے اراضی اور متعلقہ انفرااسٹرکچر فراہم کر سکتی ہے، بقایا سرمایہ کاری غیرملکی کمپنیاں کریں گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارے ملک میںجہاز سازی کی صنعت کی ترقی کے وسیع مواقع اور صلاحیت موجود ہے، یہ صنعت ملک میں اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے میں نمایاں کردار اداکر سکتی ہے، یہ ہماری حکومت کی ذمے داری ہے کہ شپ یارڈ جیسے منصوبوں کو صنعتی ترقی کے عمل میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے وزارت صنعت و پیداوار کو ملک میں اقتصادی سرگرمیاں پیدا کرنے اورغیر ملکی سرمایہ کاری کو ترغیب دینے کی صلاحیت رکھنے والے منصوبوں میں وزارت خزانہ کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود، وزارت دفاعی پیداوار کے قائم مقام سیکریٹری اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔
Load Next Story