املا میں معمولی غلطی پربھارتی ٹیچر نے دلت طالبعلم کو قتل کردیا
قاتل ٹیچر فرار ہوگیا، دلت برادری نے احتجاج کے دوران پولیس موبائل کو نذر آتش کردیا
اسپیلنگ کی معمولی غلطی پر استاد نے کم عمر دلت طالب علم کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دلت طالب علم کی استاد کے ہاتھوں موت کا افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شمال میں پیش آیا جہاں ٹیچر نے اسپیلنگ میں معمولی غلطی ہونے پر طالب علم کو قتل کر ڈالا۔
مقتول کے والد کی جانب سے پولیس کو دئیے گئے بیان کے مطابق نکحل دوہرے نامی طالب علم نے امتحان کے دوران لفظ 'سوشل' کی اسپیلنگ غلط لکھی تھی جس پر ٹیچر نے اسے آہنی راڈ اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا، بعدازاں علاقے سے فرار ہوگیا۔
پندرہ سالہ طالب علم کو نیم مردہ حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا اور گزشتہ روز جان کی بازی ہار گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال ملزم فرار ہے تاہم جلد ہی قانون کی گرفت ہوگا۔
دلت طالب علم کی موت پر اورایا ضلع میں شدید احتجاج شروع ہوگیا ہے اور مظاہرین کی جانب سے ٹیچر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
مظاہرین نے احتجاج کے دوران ایک پولیس وین کو بھی نذر آتش کیا جسکے بعد پولیس اب تک احتجاج کرنے والے درجن بھر مظاہرین کو گرفتار کرچکی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دلت طالب علم کی استاد کے ہاتھوں موت کا افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شمال میں پیش آیا جہاں ٹیچر نے اسپیلنگ میں معمولی غلطی ہونے پر طالب علم کو قتل کر ڈالا۔
مقتول کے والد کی جانب سے پولیس کو دئیے گئے بیان کے مطابق نکحل دوہرے نامی طالب علم نے امتحان کے دوران لفظ 'سوشل' کی اسپیلنگ غلط لکھی تھی جس پر ٹیچر نے اسے آہنی راڈ اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا، بعدازاں علاقے سے فرار ہوگیا۔
پندرہ سالہ طالب علم کو نیم مردہ حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا اور گزشتہ روز جان کی بازی ہار گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال ملزم فرار ہے تاہم جلد ہی قانون کی گرفت ہوگا۔
دلت طالب علم کی موت پر اورایا ضلع میں شدید احتجاج شروع ہوگیا ہے اور مظاہرین کی جانب سے ٹیچر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
مظاہرین نے احتجاج کے دوران ایک پولیس وین کو بھی نذر آتش کیا جسکے بعد پولیس اب تک احتجاج کرنے والے درجن بھر مظاہرین کو گرفتار کرچکی ہے۔