مٹھی میں قحط کی ہولناکیاں جاری مزید 2 پھول مرجھاگئے
بھوک و افلاس سے مرنے والوں کی تعداد163 ہوگئی
KARACHI:
قحط متاثرہ تھرپارکر میں بیمار بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جمعرات کو بھی2بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔
قحط سالی کے باعث مختلف امراض کا شکار ہوکر گاوں نوٹو کا 6 سالہ مول چند کولہی جبکہ ننگر پارکر اسپتال میں ایک سالہ رخسانہ چانڈیو انتقال کر گئے۔ بھوک و افلاس سے مرنے والوں کی تعداد163 ہوگئی۔ سندھ حکومت کی جانب سے 4 روز سے گندم کی فراہمی بند ہونے پر متاثرین نے ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیا۔سول اسپتال مٹھی میں جمعرات کو بھی مختلف امراض کا شکار9 بچے داخل کیے گئے۔
13 بچوں کو صحتیاب ہونے کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا جبکہ 2بچوں کو تشویشناک حالت میں حیدرآباد منتقل کر دیا گیا۔ جمعرات کو وزیراعلیٰ نے شیڈول کے مطابق تھرپارکر کے چیلار، کانٹیو، چھاچھرو میں متاثرین میں گندم بھی تقسیم کرنی تھی لیکن وہکسی بھی علاقے کا دورہ اور امداد دیے بغیر کراچی روانہ ہوگئے۔ جبکہ پاک فوج، رینجرز، سیاسی و فلاحی تنظیموں کی جانب سے انفرادی طور پر متاثرین کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ۔
قحط متاثرہ تھرپارکر میں بیمار بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جمعرات کو بھی2بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔
قحط سالی کے باعث مختلف امراض کا شکار ہوکر گاوں نوٹو کا 6 سالہ مول چند کولہی جبکہ ننگر پارکر اسپتال میں ایک سالہ رخسانہ چانڈیو انتقال کر گئے۔ بھوک و افلاس سے مرنے والوں کی تعداد163 ہوگئی۔ سندھ حکومت کی جانب سے 4 روز سے گندم کی فراہمی بند ہونے پر متاثرین نے ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیا۔سول اسپتال مٹھی میں جمعرات کو بھی مختلف امراض کا شکار9 بچے داخل کیے گئے۔
13 بچوں کو صحتیاب ہونے کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا جبکہ 2بچوں کو تشویشناک حالت میں حیدرآباد منتقل کر دیا گیا۔ جمعرات کو وزیراعلیٰ نے شیڈول کے مطابق تھرپارکر کے چیلار، کانٹیو، چھاچھرو میں متاثرین میں گندم بھی تقسیم کرنی تھی لیکن وہکسی بھی علاقے کا دورہ اور امداد دیے بغیر کراچی روانہ ہوگئے۔ جبکہ پاک فوج، رینجرز، سیاسی و فلاحی تنظیموں کی جانب سے انفرادی طور پر متاثرین کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ۔