فیلڈنگ خامیوں پر قابو پانا ہوگا پاکستانی پلئیرز اعصاب قابو میں رکھیں محسن خان
بھارت سے میچ میں سب کو جان لڑانا ہوگی، محسن خان، سعید اجمل فرق ثابت ہوسکتے ہیں، عبدالقادر
NEW DELHI:
ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں جمعے کو بھارت کیخلاف میچ میں سابق کرکٹرز نے پاکستان کو فیورٹ قرار دیتے ہوئے فیلڈنگ میں کمزوریوں پر قابو پانے پر زور دیا ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن حسن خان نے کہا کہ گرین شرٹس کی ٹیم زیادہ متوازن، بیٹنگ اور بولنگ بہترین ہے تاہم تیسرے شعبے میں مسائل ہیں، اچھی کارکردگی دکھانے کیلیے ہر کھلاڑی کو جان لڑانا ہوگی۔
عبد القادر کے مطابق اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے صلاحیتوں کا اظہار کرنا ہوگا،سعید اجمل دونوں ٹیموں میں فرق ثابت ہوسکتے ہیں۔ محمد یوسف نے کہا کہ نئے پلیئرز کی شمولیت کے بعد بھارتی ٹیم ایشیا کپ سے مختلف ہے، اس کیخلاف کامیابی کیلیے حکمت عملی بھی نئی بنانا ہو گی۔تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے آج بھارت کے خلاف میچ میں پاکستان کو فیورٹ قرار دیتے ہوئے فیلڈنگ سمیت تینوں شعبوں میں عمدہ کارکردگی پر زور دیا ہے۔ محسن حسن خان کا کہنا ہے کہ گذشتہ میگا ایونٹس میں شکستیں کوئی اہمیت نہیں رکھتیں، جو کچھ ہوا ماضی کا حصہ بن چکا، بہتر پلاننگ سے عمدہ کوشش تاریخ بدل سکتی ہے، پاکستان کو بیٹنگ اور بولنگ میں بہترین وسائل دستیاب ہیں لیکن فیلڈنگ کا شعبہ قابل تشویش ہے، اگر فیلڈرز نے مواقع گنوائے تو فتح کیلیے دیگر دونوں شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی پیش کرنا ہوگی۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عبد القادر نے کہا کہ ہمیشہ کہتا ہوں کہ پاک بھارت میچ دنیا کا سب سے بڑا کر کٹ مقابلہ ہوتا ہے جس کے دوران کھلاڑیوں میں حقیقی معنوں میں اعصاب کی جنگ ہو تی ہے جو ٹیم اپنے عصاب پر قابو رکھتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرے کا میا بی اسی کا مقدر بنے گی۔
فیلڈرز ساتھ دیں تو سعیداجمل اس میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے بڑا فرق ثابت ہوسکتے ہیں۔سابق کپتان محمد یوسف نے کہا کہ پاک بھارت معرکے میںکامیابی کیلیے پاکستانی کھلاڑیوں کو اپنے اعصاب قابو میں رکھتے ہوئے ایشیا کپ کی فتح کو ذہنوں سے نکال کر میدان میں اترنا ہو گا،نئے پلیئرز کی شمولیت کے بعد بھارتی ٹیم 5 ملکی ایشیائی ٹورنامنٹ سے مختلف ہے، اس کے خلاف کامیابی حاصل کر نے کیلیے حکمت عملی بھی مختلف ہی بنانا ہو گی۔ سابق کپتان سلیم ملک نے کہا کہ پاک بھارت میچ ہمیشہ ہی نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ دنیا بھر کے شائقین کر کٹ کی توجہ کا مر کز ہوتا ہے، ایشیا کپ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد لازمی طور پر بھارتی ٹیم دبائوکا شکار ہو گی لیکن دوسری طرف اہم بات یہ ہے کہ آج تک دونوں طرز کے ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان نے کبھی روایتی حریف کو شکست نہیں دی، آج کے میچ میں تاریخ بدلنے کیلیے گرین شرٹس کو کھیل کے تینوں شعبوں میں بہترین کا ر کردگی کا مظاہرہ کر نا ہوگا۔
عمر اکمل،احمد شہزاد، کامران اکمل اور سعید اجمل کی عمدہ کارکردگی ٹیم کی فتح میں نمایاں کردار ادا کرسکتی ہے۔ سابق ٹیسٹ کر کٹر اکرم رضا نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو کامیابی حاصل کر نے کیلیے ویرت کوہلی اور شیکھر دھون کو جلد سے جلد آئوٹ کر نا ہو گا کیونکہ اگر یہ دونوں وکٹ پر کھڑے ہو گئے تو وہ گرین شرٹس کیلیے خطرناک ثابت ہو نگے، انھوں نے کہا کہ عمر اکمل اچھی فارم میں ہیں ٹیم منیجمنٹ کو چاہیے کہ وہ ان کواوپر کے نمبروں پر بیٹنگ کیلیے بھیجے، کامران اکمل سے وکٹ کیپنگ بھی کروائی جائے۔ ٹاپ آرڈر میں احمد شہزاد کو ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کر نا ہوگا نصف سنچری سکور کرنے کے بعد وہ کئی بار آسانی سے اپنی وکٹ گنوا دیتے ہیں جو کہ کسی بھی پروفیشنل کھلاڑی کیلیے مناسب نہیں،نوجوان اوپنر اپنے ٹیلنٹ سے انصاف کریں تو ٹیم کو بہت زیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔
ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں جمعے کو بھارت کیخلاف میچ میں سابق کرکٹرز نے پاکستان کو فیورٹ قرار دیتے ہوئے فیلڈنگ میں کمزوریوں پر قابو پانے پر زور دیا ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن حسن خان نے کہا کہ گرین شرٹس کی ٹیم زیادہ متوازن، بیٹنگ اور بولنگ بہترین ہے تاہم تیسرے شعبے میں مسائل ہیں، اچھی کارکردگی دکھانے کیلیے ہر کھلاڑی کو جان لڑانا ہوگی۔
عبد القادر کے مطابق اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے صلاحیتوں کا اظہار کرنا ہوگا،سعید اجمل دونوں ٹیموں میں فرق ثابت ہوسکتے ہیں۔ محمد یوسف نے کہا کہ نئے پلیئرز کی شمولیت کے بعد بھارتی ٹیم ایشیا کپ سے مختلف ہے، اس کیخلاف کامیابی کیلیے حکمت عملی بھی نئی بنانا ہو گی۔تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے آج بھارت کے خلاف میچ میں پاکستان کو فیورٹ قرار دیتے ہوئے فیلڈنگ سمیت تینوں شعبوں میں عمدہ کارکردگی پر زور دیا ہے۔ محسن حسن خان کا کہنا ہے کہ گذشتہ میگا ایونٹس میں شکستیں کوئی اہمیت نہیں رکھتیں، جو کچھ ہوا ماضی کا حصہ بن چکا، بہتر پلاننگ سے عمدہ کوشش تاریخ بدل سکتی ہے، پاکستان کو بیٹنگ اور بولنگ میں بہترین وسائل دستیاب ہیں لیکن فیلڈنگ کا شعبہ قابل تشویش ہے، اگر فیلڈرز نے مواقع گنوائے تو فتح کیلیے دیگر دونوں شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی پیش کرنا ہوگی۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عبد القادر نے کہا کہ ہمیشہ کہتا ہوں کہ پاک بھارت میچ دنیا کا سب سے بڑا کر کٹ مقابلہ ہوتا ہے جس کے دوران کھلاڑیوں میں حقیقی معنوں میں اعصاب کی جنگ ہو تی ہے جو ٹیم اپنے عصاب پر قابو رکھتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرے کا میا بی اسی کا مقدر بنے گی۔
فیلڈرز ساتھ دیں تو سعیداجمل اس میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے بڑا فرق ثابت ہوسکتے ہیں۔سابق کپتان محمد یوسف نے کہا کہ پاک بھارت معرکے میںکامیابی کیلیے پاکستانی کھلاڑیوں کو اپنے اعصاب قابو میں رکھتے ہوئے ایشیا کپ کی فتح کو ذہنوں سے نکال کر میدان میں اترنا ہو گا،نئے پلیئرز کی شمولیت کے بعد بھارتی ٹیم 5 ملکی ایشیائی ٹورنامنٹ سے مختلف ہے، اس کے خلاف کامیابی حاصل کر نے کیلیے حکمت عملی بھی مختلف ہی بنانا ہو گی۔ سابق کپتان سلیم ملک نے کہا کہ پاک بھارت میچ ہمیشہ ہی نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ دنیا بھر کے شائقین کر کٹ کی توجہ کا مر کز ہوتا ہے، ایشیا کپ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد لازمی طور پر بھارتی ٹیم دبائوکا شکار ہو گی لیکن دوسری طرف اہم بات یہ ہے کہ آج تک دونوں طرز کے ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان نے کبھی روایتی حریف کو شکست نہیں دی، آج کے میچ میں تاریخ بدلنے کیلیے گرین شرٹس کو کھیل کے تینوں شعبوں میں بہترین کا ر کردگی کا مظاہرہ کر نا ہوگا۔
عمر اکمل،احمد شہزاد، کامران اکمل اور سعید اجمل کی عمدہ کارکردگی ٹیم کی فتح میں نمایاں کردار ادا کرسکتی ہے۔ سابق ٹیسٹ کر کٹر اکرم رضا نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو کامیابی حاصل کر نے کیلیے ویرت کوہلی اور شیکھر دھون کو جلد سے جلد آئوٹ کر نا ہو گا کیونکہ اگر یہ دونوں وکٹ پر کھڑے ہو گئے تو وہ گرین شرٹس کیلیے خطرناک ثابت ہو نگے، انھوں نے کہا کہ عمر اکمل اچھی فارم میں ہیں ٹیم منیجمنٹ کو چاہیے کہ وہ ان کواوپر کے نمبروں پر بیٹنگ کیلیے بھیجے، کامران اکمل سے وکٹ کیپنگ بھی کروائی جائے۔ ٹاپ آرڈر میں احمد شہزاد کو ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کر نا ہوگا نصف سنچری سکور کرنے کے بعد وہ کئی بار آسانی سے اپنی وکٹ گنوا دیتے ہیں جو کہ کسی بھی پروفیشنل کھلاڑی کیلیے مناسب نہیں،نوجوان اوپنر اپنے ٹیلنٹ سے انصاف کریں تو ٹیم کو بہت زیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔