دہشت گردوں کو کسی صورت دوبارہ سر اٹھانے نہیں دیا جائے گا کورکمانڈرز کانفرنس
تمام سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہیے، آرمی چیف
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں ملک میں دہشت گردی کو کسی صورت دوبارہ سر نہ اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 251 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں بیرونی اور داخلی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کانفرنس میں خاص طور پر سیلاب کی صورتحال اور ملک بھر میں آرمی فارمیشنز کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔ فورم نے سیلاب متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی امداد اور بحالی کے لیے زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنے کا عزم کیا۔
فورم نے سرحدوں کی صورتحال، داخلی سلامتی اور فوج کے دیگر پیشہ ورانہ امور پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے سلامتی کے ماحول کا ایک جامع جائزہ لیا۔ فورم نے عزم کیا کہ دہشت گردی کی بحالی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آرمی چیف نے فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فارمیشن کو تمام سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہیے، تمام فارمیشن کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے سخت چوکس رہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 251 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں بیرونی اور داخلی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کانفرنس میں خاص طور پر سیلاب کی صورتحال اور ملک بھر میں آرمی فارمیشنز کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔ فورم نے سیلاب متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی امداد اور بحالی کے لیے زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنے کا عزم کیا۔
فورم نے سرحدوں کی صورتحال، داخلی سلامتی اور فوج کے دیگر پیشہ ورانہ امور پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے سلامتی کے ماحول کا ایک جامع جائزہ لیا۔ فورم نے عزم کیا کہ دہشت گردی کی بحالی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آرمی چیف نے فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فارمیشن کو تمام سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہیے، تمام فارمیشن کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے سخت چوکس رہیں۔