ایران کا عراقی کردستان پر حملہ 13افراد ہلاک متعدد زخمی
زخمیوں کو عراقی کردستان کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جن میں سے متعدد کی حالات تشویشناک بتائی جارہی ہے
ایرانی پاسدارانِ انقلاب کاعراقی کردستان میں ایرانی کرد باغیوں کے ٹھکانوں پر لڑاکا اور ڈرون طیاروں سے حملہ، 13 افراد ہلاک اور 58 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زخمیوں کو عراقی کردستان کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جن میں سے متعدد کی حالات تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
عراق نے حملے کو سرحدی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بغداد میں ایرانی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر لیا۔
کرد حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے ڈرون حملوں میں کرد ایرانی مخالف گروپ کے 13 افراد ہلاک ہو ئے ہیں، واضح رہے کہ یہ حملے ایسے وقت ہوئے ہیں جب کردخاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے خلاف ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 22 سالہ امینی کو ایران کی اخلاقی پولیس نے ملک کے سخت ترین حجاب قانون کی مبینہ خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کرلیا تھا اور حراست کے دوران ہی ان کی موت ہوگئی جس پر ملک بھر میں فسادات پھوٹ پڑے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی پاسداران ِانقلاب نے حملوں کے بعد کہا کہ وہ خطے میں 'دہشت گردوں' کو نشانہ بنانا جاری رکھیں گے۔
عراق کی وفاقی حکومت اور علاقائی کرد حکومت سمیت برلن، واشنگٹن اور لندن نے عراقی کردستان کے علاقے پر ایران کے حملوں کی مذمت کی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زخمیوں کو عراقی کردستان کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جن میں سے متعدد کی حالات تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
عراق نے حملے کو سرحدی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بغداد میں ایرانی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر لیا۔
کرد حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے ڈرون حملوں میں کرد ایرانی مخالف گروپ کے 13 افراد ہلاک ہو ئے ہیں، واضح رہے کہ یہ حملے ایسے وقت ہوئے ہیں جب کردخاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے خلاف ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 22 سالہ امینی کو ایران کی اخلاقی پولیس نے ملک کے سخت ترین حجاب قانون کی مبینہ خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کرلیا تھا اور حراست کے دوران ہی ان کی موت ہوگئی جس پر ملک بھر میں فسادات پھوٹ پڑے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی پاسداران ِانقلاب نے حملوں کے بعد کہا کہ وہ خطے میں 'دہشت گردوں' کو نشانہ بنانا جاری رکھیں گے۔
عراق کی وفاقی حکومت اور علاقائی کرد حکومت سمیت برلن، واشنگٹن اور لندن نے عراقی کردستان کے علاقے پر ایران کے حملوں کی مذمت کی ہے۔