کتے سونگھ کر بتاسکتے ہیں کہ ہم ذہنی دباؤمیں مبتلا ہیں تحقیق

تحقیق میں تمباکونوشی نہ کرنے والے 36 افراد کے سانس اور پسینے کے نمونوں کا معائنہ کیا گیا

(فوٹو: ٹوئٹر) تحقیق میں کتوں کے دباؤ کی نشان دہی کی درستی کا شرح 90 سے 96.88 فی صد رہی

برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کتوں میں یہ صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ وہ سونگھ کر انسان کی جذباتی کیفیت کے متعلق بتاسکتے ہیں۔

شمالی آئرلینڈ کی کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ میں کی جانے والی تحقیق جو PLOS ONE نامی جرنل میں شائع ہوئی، میں بتایا گیا ہے کہ کتے ان بوؤں کی نشان دہی کر سکتےہیں جن کا تعلق وولیٹائل آرگینک مرکبات سے ہوتا ہے۔ یہ مرکبات تب بنتے ہیں جب انسان نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوتا ہے۔

محققین نے تحقیق میں تمباکونوشی نہ کرنے والے 36 افراد کے سانس اور پسینے کے نمونوں کا معائنہ کیا جنہوں نمونے فراہم کرنے سے قبل کچھ کھایا یا پیا ہوا نہیں تھا۔


یہ نمونے ریاضی کی ایک تیز رفتار سرگرمی کرنے سے قبل اور بعد میں لیے گئے۔اس سرگرمی میں ان سے تین منٹ تک اونچی آواز سے الٹی گنتی گننے کا کہا تھا۔نمونوں کے علاوہ دباؤ کی پیمائش کے دوسرے طریقوں یعنی دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وہ شرکاء جنہوں نے سرگرمی کے بعد زیادہ دباؤ کے متعلق بتایا ان کو اگلے تین گھنٹوں میں کتوں کے سامنے لایا گیا۔ان مختلف نسل کے کتوں کی ایسے طریقہ کار کے تحت تربیت کی گئی تھی جس کی مدد سے وہ دباؤ کو سونگھ لیتے ہیں اور چوکنّے ہوجاتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق میں کتوں کے دباؤ کی نشان دہی کی درستی کا شرح 90 سے 96.88 فیصد رہی، جو محققین کی جانب سے لگائے گئے اندازے سے بہت بہتر تھی۔

تحقیق کے مصنفین نے مقالے میں لکھا کہ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ کتے انسانوں کو کسی دباؤ میں لانے والی سرگرمی کرنے سے پہلے اور بعد میں لیے جانے والے سانس اور پسینے کے نمونوں میں تفریق کر سکتے ہیں۔ یہ نتیجہ ہمیں بتاتا ہے کہ ایک شدید، منفی، نفسیاتی دباؤ ہمارے لعاب اور پسینے کی بو کو بدل دیتا ہے اور کتے اس تبدیلی کی نشاند ہی کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
Load Next Story