انٹر بینک میں ڈالر کمی کے بعد 22845 روپے کا ہوگیا
اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 230روپے کی سطح پر مستحکم رہی
انٹر بینک میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد 1.18روپے کی کمی سے 228.45روپے ہو گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 230روپے کی سطح پر مستحکم رہی،روپیہ کی قدر میں غیرضروری کمی اور سٹے بازی کی صورت میں وزیر خزانہ کی مداخلت کرنے کے بیان اور آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں ڈالر کی قدر 210 سے 215 روپے کی سطح پر آنے کی پیشگوئیوں کے باعث جمعہ کو بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ڈالر مضبوط ہورہا ہے لیکن پاکستانی روپیہ ڈالر کو آنکھیں دکھا رہا ہے، عالمی مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز کی ایلڈ بھی بڑھگئی ہے لیکن وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی چارج سمبھالتے ہی پاکستانی روپیہ کو مضبوط کرنے کےعزم نے مارکیٹ سینٹیمنٹ کو مزید مضبوط کردیا ہے۔
تجزیہ کاروں کہ مطابق وزیر خزانہ نے واضح کردیا ہے کہ وہ مصنوعی طور پر گرائے جانے والے روپیہ کی قدر کو استحکام بخشنے کے لیے رائج میکنزم میں رہتے ہوئے اپنی سابقہ حکمت عملی اختیار کریں گے لہذا ان بیانات سے ڈالر میں غیر ضروری سرمایہ کاری دلچسپی محدود ہوگئی ہے جس سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہوتا جارہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 230روپے کی سطح پر مستحکم رہی،روپیہ کی قدر میں غیرضروری کمی اور سٹے بازی کی صورت میں وزیر خزانہ کی مداخلت کرنے کے بیان اور آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں ڈالر کی قدر 210 سے 215 روپے کی سطح پر آنے کی پیشگوئیوں کے باعث جمعہ کو بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ڈالر مضبوط ہورہا ہے لیکن پاکستانی روپیہ ڈالر کو آنکھیں دکھا رہا ہے، عالمی مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز کی ایلڈ بھی بڑھگئی ہے لیکن وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی چارج سمبھالتے ہی پاکستانی روپیہ کو مضبوط کرنے کےعزم نے مارکیٹ سینٹیمنٹ کو مزید مضبوط کردیا ہے۔
تجزیہ کاروں کہ مطابق وزیر خزانہ نے واضح کردیا ہے کہ وہ مصنوعی طور پر گرائے جانے والے روپیہ کی قدر کو استحکام بخشنے کے لیے رائج میکنزم میں رہتے ہوئے اپنی سابقہ حکمت عملی اختیار کریں گے لہذا ان بیانات سے ڈالر میں غیر ضروری سرمایہ کاری دلچسپی محدود ہوگئی ہے جس سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہوتا جارہا ہے۔