ملکہ برطانیہ کے انتقال کی وجہ سامنے آگئی
ڈیتھ سرٹیفیکٹ میں موت کا وقت اور وجہ بھی درج ہے
96 سالہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم 8 ستمبر کو طبیعت بگڑنے پر اسپتال میں داخل ہوئیں اور سہ پہر 3 بج کر 10 منٹ پر انتقال کرگئی تھیں تاہم اُس وقت ان کی موت کی وجہ نہیں بتائی گئی تھی جو اب ڈیتھ سرٹیفیکٹ کے ذریعے منظر عام پر آگئی۔
عالمی خبر ساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں شاہی خاندان کی روایات اور وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکہ برطانیہ کے انتقال کے روز ان کی موت کی وجہ ظاہر نہیں کی گئی تھی تاہم 19 ستمبر کو تدفن کے بعد اب ڈیتھ سرٹیفیکٹ جاری کردیا گیا جس میں ساری تفصیلات درج ہیں۔
اسکاٹ لینڈ کے نیشنل ریکارڈز سے جاری ہونے والے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کے مطابق ملکہ برطانیہ کا انتقال بالمورل کیسل اسٹیٹ میں 3 بج کر 10 منٹ پر ہوا یعنی انتقال کی خبریں آنے سے ساڑے تین گھنٹے پہلے ملکہ برطانیہ جہان فانی سے کوچ کرگئی تھیں۔
ڈیتھ سرٹیفیکٹ میں درج ہے کہ ملکہ برطانیہ کی موت کی رجسٹریشن کے لیے 16 ستمبر کو ان کی اکلوتی بیٹی شہزادی این نے درخواست دی تھی اور وہی اپنی والدہ کے آخری لمحات میں ان کے ساتھ تھیں۔
ملکہ برطانیہ کے ڈیتھ سرٹیفیکٹ میں ان کی موت وجہ بڑھاپے کو قرار دیا گیا اور یہ بھی درج ہے کہ ملکہ برطانیہ مکمل صحت یاب اور کسی بھی بیماری میں مبتلا نہیں تھیں۔
عالمی خبر ساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں شاہی خاندان کی روایات اور وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکہ برطانیہ کے انتقال کے روز ان کی موت کی وجہ ظاہر نہیں کی گئی تھی تاہم 19 ستمبر کو تدفن کے بعد اب ڈیتھ سرٹیفیکٹ جاری کردیا گیا جس میں ساری تفصیلات درج ہیں۔
اسکاٹ لینڈ کے نیشنل ریکارڈز سے جاری ہونے والے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کے مطابق ملکہ برطانیہ کا انتقال بالمورل کیسل اسٹیٹ میں 3 بج کر 10 منٹ پر ہوا یعنی انتقال کی خبریں آنے سے ساڑے تین گھنٹے پہلے ملکہ برطانیہ جہان فانی سے کوچ کرگئی تھیں۔
ڈیتھ سرٹیفیکٹ میں درج ہے کہ ملکہ برطانیہ کی موت کی رجسٹریشن کے لیے 16 ستمبر کو ان کی اکلوتی بیٹی شہزادی این نے درخواست دی تھی اور وہی اپنی والدہ کے آخری لمحات میں ان کے ساتھ تھیں۔
ملکہ برطانیہ کے ڈیتھ سرٹیفیکٹ میں ان کی موت وجہ بڑھاپے کو قرار دیا گیا اور یہ بھی درج ہے کہ ملکہ برطانیہ مکمل صحت یاب اور کسی بھی بیماری میں مبتلا نہیں تھیں۔