جنوبی وزیرستان میں شہری پر تشدد کرنے والے چار پولیس اہلکار نوکری سے برطرف
تشدد کی خبر وائرل ہوئی تو ڈی پی او جنوبی وزیرستان نے تحقیقات کا حکم دیا، تحقیقات میں اہلکار جرم میں ملوث پائے گئے
جنوبی وزیرستان میں عام شہری پر تشدد کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس اہلکاروں نے جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈا پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، تشدد کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ڈی پی او جنوبی وزیرستان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کیا۔
تحقیقات میں پولیس اہلکار کانسٹیبل خورشید عالم، عتیق الرحمن، گوہر اور نوراسلام شہری پر تشدد میں ملوث پائے گئے جس پر چاروں اہلکاروں کو فوری طور پر نوکری سے فارغ کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا یا۔
ڈی پی او جنوبی وزیرستان عتیق اللہ وزیر نے کہا ہے کہ عام شہریوں کے ساتھ غیر قانونی سلوک یا بداخلاقی برداشت نہیں کی جائے گی، جن افسران اور اہل کاروں کے بارے میں شکایات آئیں گی ان کے خلاف اس وقت انکوائری کی جائے گی، وزیرستان پولیس میں ایسے لوگوں کے لی کوئی جگہ نہیں جو پولیس کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس اہلکاروں نے جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈا پر شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، تشدد کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ڈی پی او جنوبی وزیرستان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کیا۔
تحقیقات میں پولیس اہلکار کانسٹیبل خورشید عالم، عتیق الرحمن، گوہر اور نوراسلام شہری پر تشدد میں ملوث پائے گئے جس پر چاروں اہلکاروں کو فوری طور پر نوکری سے فارغ کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا یا۔
ڈی پی او جنوبی وزیرستان عتیق اللہ وزیر نے کہا ہے کہ عام شہریوں کے ساتھ غیر قانونی سلوک یا بداخلاقی برداشت نہیں کی جائے گی، جن افسران اور اہل کاروں کے بارے میں شکایات آئیں گی ان کے خلاف اس وقت انکوائری کی جائے گی، وزیرستان پولیس میں ایسے لوگوں کے لی کوئی جگہ نہیں جو پولیس کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں۔